ایران کی جانب سے جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری کے بعد اسرائیل پر میزائل حملے کئے گئے۔ ریسکیو سروسز اور میڈیا رپورٹس کے مطابق میزائل حملوں میں کم از کم 16 افراد زخمی ہوئے جبکہ وسطی اسرائیل میں کم از کم ایک میزائل گرنے کی اطلاع ملی ہے۔

اسرائیلی ریسکیو سروس ماگن ڈیوڈ آدوم نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے 16 افراد کو اسپتال منتقل کیا، جن میں ایک 30 سالہ شخص شامل ہے جو جسم کے اوپری حصے میں چھروں کے زخموں کی وجہ سے درمیانے درجے کا زخمی ہوا۔

پبلک براڈکاسٹر کان 11 نے تباہ شدہ عمارت کی تصاویر دکھائیں جو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی تھی۔ چینل کے مطابق یہ عمارت وسطی اسرائیل میں واقع تھی اور صبح 7 بج کر 30 منٹ (0430 جی ایم ٹی) کے آس پاس ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کی دو لہروں کا نشانہ بنی۔

ملک بھر میں سائرن بجنے لگے جب اسرائیلی فوج نے آنے والے میزائلوں کی اطلاع دی، جس کے بعد فضائی دفاعی نظام فعال ہو گیا اور تل ابیب اور مقبوضہ یروشلم میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

اسرائیلی پولیس نے شمالی علاقے میں ”اسلحے کے ٹکڑوں کے گرنے“ کی تصدیق کی، جس میں بندرگاہی شہر حیفہ بھی شامل ہے۔ مقامی حکام کے مطابق ریسکیو ٹیمیں حملے کی جگہ کی جانب روانہ ہو چکی ہیں۔

اسرائیل میں میزائل حملوں کی رپورٹنگ پر سخت عسکری سنسرشپ نافذ ہے، تاہم اب تک ملک بھر میں کم از کم 50 میزائل گرنے کی سرکاری تصدیق ہو چکی ہے۔ 13 جون کو ایران سے جنگ کے آغاز سے اب تک 25 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایرانی میزائلوں کے زیادہ تر حملوں کا نشانہ تل ابیب، جنوبی شہر بیرشیوا، اور شمالی بندرگاہی شہر حیفہ رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیل کے جدید فضائی دفاعی نظام نے 450 سے زائد میزائل اور تقریباً 1,000 ڈرونز کو کامیابی سے تباہ کیا ہے۔

Comments

200 حروف