فلسطینی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ پیر کو لبنان میں اسرائیلی حملے کے دوران ان کے ایک رہنما شہید ہوگئے ہیں جبکہ ایک اور فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ بیروت میں ہونے والے حملے میں اس کے3 رہنما مارے گئے ۔
حماس نے کہا کہ لبنان میں اس کے رہنما فتح شریف ابو الامین اپنی بیوی، بیٹے، اور بیٹی کے ساتھ اس حملے میں شہید ہوئے ہیں، جو ایک فلسطینی مہاجر کیمپ میں ان کے گھر کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔
اسرائیل کی جانب سے خطے میں ایران کے اتحادیوں کے خلاف جارحیت میں اضافے کے بعد پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) نے کہا ہے کہ بیروت کے ضلع کولا کو نشانہ بنانے والے حملے میں اس کے تین رہنما مارے گئے ہیں۔
حملہ ایک اپارٹمنٹ کی عمارت کی اوپر کی منزل پر ہوا، عینی شاہدین نے رائٹرز کو بتایا۔
اس بارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف اسرائیل کے بڑھتے حملوں نے ان خدشات کو جنم دیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی لڑائی قابو سے باہر ہو سکتی ہے اور اس میں ایران اور امریکہ، جو اسرائیل کا اہم اتحادی ہے، شامل ہو سکتے ہیں۔
پی ایف ایل پی ایک اور گروپ ہے جو اسرائیل کے خلاف لڑائی میں حصہ لے رہا ہے۔ اسرائیل نے اتوار کے روز یمن میں حوثی ملیشیا اور لبنان بھر میں حزب اللہ کے درجنوں ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے۔
حوثی باغیوں کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا ہے کہ یمن کی بندرگاہ الحدیدہ پر فضائی حملوں میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوئے ہیں جس کو اسرائیل نے حوثی میزائل حملوں کا جواب قرار دیا ہے۔
لبنان میں حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 105 افراد مارے گئے ۔ لبنان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایک ہزار سے زائد لبنانی مارے گئے اور چھ ہزار زخمی ہوئے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ دس لاکھ افراد جو آبادی کا پانچواں حصہ ہیں اپنے گھر بار چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
دو ہفتوں سے جاری اسرائیلی بمباری میں حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصراللہ سمیت متعدد اعلیٰ عہدیدار شہید ہوچکے ہیں۔
اسرائیل نے حملے جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے شمالی علاقوں کو ان رہائشیوں کے لیے محفوظ بنانا چاہتا ہے جو حزب اللہ کے راکٹ حملوں کی وجہ سے بھاگنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اتوار کے روز بیروت میں اسرائیلی ڈرون ز گھومتے رہے اور لبنان کے دارالحکومت بیروت میں نئے فضائی حملوں کے زوردار دھماکوں کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ بے گھر خاندانوں نے بیروت کے سمندر کنارے واقع زیتونائے بے کے بینچوں پر رات گزاری، جہاں ریسٹورنٹس اور کیفے کی ایک لائن ہے۔
اسرائیل کے حملے زیادہ تر جنوبی لبنان میں کیے گئے ہیں، جہاں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے زیادہ تر آپریشنز ہوتے ہیں، یا بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں۔
کولا ضلع میں پیر کا حملہ بیروت کی شہری حدود میں پہلا حملہ نظر آیا۔ علاقے کے رہائشیوں نے کہا کہ جنوبی لبنان میں رہنے والے شامی جو اسرائیلی بمباری سے فرار ہو چکے تھے، کئی دنوں سے اس محلے کے ایک پل کے نیچے سو رہے تھے۔
امریکہ نے لبنان میں تنازعہ کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کی اپیل کی ہے لیکن اس نے اپنے فوجی دستوں کو علاقے میں مزید تقویت دینے کی بھی اجازت دی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن سے جب پوچھا گیا کہ کیا مشرق وسطیٰ میں مکمل جنگ سے بچا جا سکتا ہے، تو انہوں نے کہا، ”ایسا ہونا چاہیے۔“ انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے بات کریں گے۔
امریکہ نے لبنان میں تنازعہ کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کی اپیل کی ہے لیکن اس نے اپنے فوجی دستوں کو علاقے میں مزید تقویت دینے کی بھی اجازت دی ہے۔
Comments