پاکستان میں سال 2025 کے ابتدائی پانچ مہینوں (جنوری تا مئی) کے دوران مجموعی طور پر 1 کروڑ 25 لاکھ موبائل فونز مقامی طور پر اسمبل یا تیار کیے گئے، جبکہ اسی مدت میں صرف 7 لاکھ 60 ہزار موبائل فونز تجارتی بنیاد پر درآمد کیے گئے۔

گزشتہ کیلنڈر سال 2024 میں مقامی سطح پر 3 کروڑ 13 لاکھ 80 ہزار موبائل فونز تیار کیے گئے تھے، جبکہ تجارتی بنیاد پر 17 لاکھ 10 ہزار فونز درآمد کیے گئے۔

اس سال تیار کیے گئے 1 کروڑ 25 لاکھ فونز میں سے 65 لاکھ 30 ہزار ٹو جی فونز جبکہ 55 لاکھ 20 ہزار اسمارٹ فونز شامل ہیں۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق، ملک کے نیٹ ورک پر استعمال ہونے والے موبائل فونز میں 67 فیصد اسمارٹ فونز جبکہ 33 فیصد ٹو جی فونز ہیں۔

مالی سال 25-2024 کے ابتدائی 11 مہینوں (جولائی تا مئی) میں پاکستان نے 1.356 ارب ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کیے، جو گزشتہ مالی سال 24-2023 کی اسی مدت میں درآمد کیے گئے 1.620 ارب ڈالر کے مقابلے میں 16.31 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

پاکستانی روپے میں، مالی سال 25-2024 کی اسی مدت میں موبائل فون درآمدات کی مالیت 378.248 ارب روپے رہی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 458.124 ارب روپے کے مقابلے میں 17.44 فیصد کم ہے۔

پورے مالی سال 24-2023 میں، پاکستان نے 1.898 ارب ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کیے، جو مالی سال 23-2022 میں درآمد کیے گئے 570.071 ملین ڈالر کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔

ماہانہ بنیاد پرمئی 2025 میں موبائل فون درآمدات 19.16 فیصد کم ہو کر 101.131 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو اپریل 2025 میں 125.103 ملین ڈالر تھیں۔ سالانہ بنیاد پر مئی 2024 میں یہ درآمدات 157.592 ملین ڈالر تھیں، اس حساب سے 35.83 فیصد کی کمی ہوئی۔

پی ٹی اے کے اعداد و شمار کے مطابق، مئی 2025 میں مختلف ٹیلی کام کمپنیوں کے خلاف صارفین سے 10,000 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 9,792 (97.92 فیصد) شکایات حل کر دی گئیں۔

ان شکایات میں سیلولر موبائل آپریٹرز (سی ایم اوز)، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل)، لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل (ایل ڈی آئی) آپریٹرز، وائرلیس لوکل لوپ (ڈبلیو ایل ایل) آپریٹرز، اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز (آئی ایس پیز) شامل تھے۔

چونکہ سیلولر موبائل صارفین ٹیلی کام صارفین کی بڑی تعداد پر مشتمل ہیں، اس لیے سب سے زیادہ شکایات بھی اسی شعبے سے متعلق تھیں۔

مئی میں سیلولر موبائل آپریٹرز کے خلاف مجموعی طور پر 9,131 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 9,003 (98.6 فیصد) حل کر لی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق جاز کے خلاف 3,543 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 3,517 (99.3 فیصد) حل ہوئیں۔ اسی طرح ٹیلی نار کے خلاف 1,722 شکایات آئیں، جن میں سے 1,686 (97.9 فیصد) حل ہوئیں۔ زونگ کے خلاف 2,724 شکایات آئیں، جن میں سے 2,687 (98.6 فیصد) حل ہوئیں۔ یوفون کے خلاف 1,129 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 1,100 (97.4 فیصد) حل کی گئیں۔

بنیادی ٹیلی فون سروسز کے خلاف 126 شکایات میں سے 113 شکایات (89.7 فیصد) مئی میں حل کی گئیں۔

اسی طرح انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز (آئی ایس پیز) کے خلاف 695 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 629 (90.5 فیصد) شکایات نمٹا دی گئیں۔

Comments

200 حروف