کراچی : لیاری میں عمارت گرنے سے 8 افراد جاں بحق
- ریسکیو اہلکار ملبے تلے دبے افراد کی تلاش میں مصروف
حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز کراچی میں ایک پانچ منزلہ عمارت گرنے سے کم از کم آٹھ افراد جان کی بازی ہار گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔ ریسکیو اہلکار ملبے تلے دبے افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
پولیس اور ریسکیو ٹیموں کو حادثے کی جگہ روانہ کیا گیا کیونکہ متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
قبل ازیں آج نیوز نے اپنی ابتدائی رپورت میں بتایا تھا کہ کراچی کے علاقے لیاری میں جمعہ کو پانچ منزلہ عمارت گرنے سے کم از کم 3 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے ہیں۔
ملبے تلے دبے افراد کو ریسکیو کرنےکیلئے پولیس اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گئیں۔
یہ عمارت لیاری کے علاقے بغدادی میں واقع تھی۔
ریسکیو 1122 کے مطابق، حادثے کی جگہ پر 5 ڈیزاسٹر ریسپانس وہیکلز، 2 سنورکلز اور کئی ایمبولینسز تعینات کی گئی ہیں۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام ریسکیو 1122 اہلکاروں کو جائے وقوعہ پر طلب کر لیا گیا ہے، اور 100 سے زائد ٹیم ممبران کسی بھی ہنگامی صورت حال میں مکمل امداد فراہم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
یہ واقعہ صبح تقریباً 10 بجے (0500 جی ایم ٹی) پیش آیا۔
شینکر کامھو، 30 سالہ رہائشی جو حادثے کے وقت عمارت سے باہر تھے، نے اے ایف پی کو بتایا کہ عمارت میں تقریباً 20 خاندان رہائش پذیر تھے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے میری بیوی کا فون آیا کہ عمارت میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، تو میں نے فوراً کہا کہ باہر نکل جاؤ۔
وہ ہمسایوں کو خبردار کرنے گئی، لیکن ایک خاتون نے اسے کہا کہ ’یہ عمارت کم از کم دس سال اور کھڑی رہے گی۔‘ پھر بھی، میری بیوی نے ہماری بیٹی کو لیا اور باہر نکل گئی۔ تقریباً 20 منٹ بعد عمارت گر گئی۔
ایدھی ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سعد ایدھی، جو ریسکیو آپریشن کا حصہ ہیں، نے اے ایف پی کو بتایا کہ ”ابھی بھی کم از کم 8 سے 10 افراد ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں“۔ انہوں نے اسے ”بوسیدہ عمارت“ قرار دیا۔
انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد 6 بتائی۔
قریبی رہائشیوں نے ریسکیو ٹیموں کی آمد سے قبل خود ہی اپنے ہمسایوں کو بچانے کی کوشش کی، جب کہ ملبہ ہٹانے کے لیے کم از کم پانچ ایکسکیویٹرز بھی استعمال کیے گئے۔
بھاری مشینری کو تنگ گلیوں میں داخل ہونے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، جس پر پولیس نے راستہ صاف کرانے کے لیے مقامی افراد کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا۔
جون 2020 میں بھی اسی علاقے میں ایک رہائشی عمارت، جس میں تقریباً 40 فلیٹس تھے، گرنے سے کم از کم 18 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
آج کا واقعہ شہر کے کھارادر علاقے میں عمارت کے ایک حصے کے گرنے کے چند دن بعد پیش آیا، تاہم اُس واقعے میں کوئی جانی نقصان یا زخمی کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
Comments