حکومت کی کیش لیس معیشت کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کی ہدایت
- ڈیجیٹل ادائیگیوں کے قومی اہداف کو دوگنا کیا جائے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کے روز ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے قومی اہداف کو دوگنا کرنے کی ہدایت جاری کی، جو ملک کو کیش لیس معیشت کی طرف تیزی سے منتقل کرنے کے عزم کا واضح اشارہ ہے۔
ڈیجیٹل اور کیش لیس معیشت سے متعلق ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے ڈیجیٹل لین دین کو معیشت میں شفافیت کے فروغ کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
انہوں نے شہریوں اور کاروباری اداروں کے لیے ادائیگی کے نظام کو آسان بنانے اور عوامی آگاہی بڑھانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ موبائل ایپ کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگی کرنے والے صارفین کی تعداد 9 کروڑ 50 لاکھ سے بڑھا کر 12 کروڑ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جبکہ کیو آر کوڈ استعمال کرنے والے تاجروں کی تعداد 9 لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ کی جائے گی۔
اس وقت ڈیجیٹل لین دین کا حجم 7.5 ارب روپے ہے، جسے 12 ارب روپے تک پہنچانے کی منصوبہ بندی ہے، تاہم وزیراعظم نے یہ اہداف دوگنا کرنے کا حکم دیا۔
اجلاس میں ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے لیے تین کلیدی کمیٹیوں کے باضابطہ قیام کی بھی منظوری دی گئی جن میں ”ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈاپشن کمیٹی“، ”ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کمیٹی“ اور ”گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی“ شامل ہیں۔ ان کمیٹیوں نے معیشت میں ڈیجیٹلائزیشن کے فروغ کے لیے اپنی تفصیلی حکمت عملیاں پیش کیں۔
حکام نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک تاجروں کے لیے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو آسان بنانے کی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے، جس کے تحت چھوٹے کاروباروں کو راغب کرنے کے لیے ایک سہل پیکیج متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
ڈیجیٹل نیشنل پاکستان منصوبے کے تحت ڈیجیٹل اکانومی پراجیکٹ کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد ایک جدید اور ٹیکنالوجی سے لیس معیشت کی بنیاد رکھنا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد سٹی ایپ، جو 15 سرکاری سہولیات فراہم کرتی ہے، اب تک 13 لاکھ سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہے، اور اس کے ذریعے وفاقی دارالحکومت کے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کو 15.5 ارب روپے کی آمدن ہوئی ہے۔
مزید یہ کہ ”ڈیجیٹل پاکستان آئی ڈی پراجیکٹ“ اور ای اسٹیمپنگ سروسز پر بھی کام جاری ہے، جبکہ سرکاری دفاتر، اسپتالوں، اسکولوں، پارکوں اور میٹرو بس روٹس پر مفت وائی فائی کی سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ یہ سہولیات آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان تک بھی وسعت دی جائیں۔
اجلاس میں وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے، جن میں وزیر آئی ٹی شیزا فاطمہ خواجہ، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال کیانی اور وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ شامل تھے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments