پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی فروخت میں متعدد اداروں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ بلوم برگ کی جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دلچسپی ظاہر کرنے والوں میں ایئر بلیو لمیٹڈ اور معروف سفری و سیاحتی گروپ جیریز گروپ شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایئر بلیو کے منیجنگ ڈائریکٹر اسلم چوہدری اور جیریز گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اکرم ولی محمد نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد حصص کی ممکنہ خریداری کے عمل میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ معروف کاروباری شخصیات محمد علی ٹبہ اور عارف حبیب نے بھی پی آئی اے کی خریداری کے لیے علیحدہ علیحدہ کنسورشیم قائم کرلیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایک اور نمایاں کاروباری ادارے یونس برادرز گروپ نے بھی بولی میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، جو میگا گروپ، کوہاٹ سیمنٹ کمپنی اور میٹرو گروپ پر مشتمل کنسورشیم کے ساتھ اس عمل میں شریک ہے۔
پی آئی اے میں 100 فیصد حصص تک کی فروخت کے لیے ایکسپریشن آف انٹرسٹ (ای او آئی) جمع کروانے کی آخری تاریخ آج (جمعرات) ہے۔
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ کی نجکاری کے لیے اظہارِ دلچسپی (ای او آئی) جمع کروانے کی آخری تاریخ کو 3 جون سے بڑھا کر 19 جون 2025، بروز جمعرات، شام 4 بجے تک کر دیا تھا، جبکہ دیگر تمام شرائط و ضوابط وہی برقرار رکھے گئے۔
پی آئی اے سی ایل، ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی، پاکستان کی قومی پرچم بردار ایئر لائن ہے۔ حکومتِ پاکستان (جی او پی) پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کے ذریعے پی آئی اے کے جاری کردہ سرمائے کا تقریباً 96 فیصد حصص رکھتی ہے۔
حکومت قرضوں کے بوجھ تلے دبی اس ایئر لائن کے 51 سے 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کی خواہاں ہے تاکہ مالی وسائل اکٹھے کیے جا سکیں اور وہ ریاستی ملکیتی ادارے (ایس او ایز) کی اصلاحات کر سکے، جیسا کہ 7 ارب ڈالر کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام میں متعین کیا گیا ہے۔
گزشتہ سال پی آئی اے کی نجکاری کی پہلی کوشش ناکام رہی تھی، کیونکہ حکومت کو صرف ایک ہی پیشکش موصول ہوئی تھی، جو کہ 30 کروڑ ڈالر سے زائد کی مطلوبہ قیمت سے کہیں کم تھی۔
بلو ورلڈ سٹی کے کنسورشیم نے نجکاری کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم توقعاتی قیمت 85.03 ارب روپے پر پیشکش دینے سے انکار کر دیا تھا اور 60 فیصد حصص کے لیے اپنی ابتدائی 10 ارب روپے کی پیشکش پر قائم رہا، جس کے باعث پی آئی اے کی نجکاری کا یہ مرحلہ ختم کر دیا گیا تھا۔
چند روز قبل پاکستان کی ایک بڑی کھاد ساز کمپنی، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (ایف ایف سی)، نے پی آئی اے کے حصص خریدنے میں باقاعدہ دلچسپی ظاہر کی ہے۔
Comments