انٹربینک مارکیٹ میں منگل کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کاروباری روز کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 10 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 283.77 پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ پیر کو روپیہ 283.87 پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر، امریکی صدر کی جانب سے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد امریکی ڈالر کی قدر میں کمی جبکہ آسٹریلین اور نیوزی لینڈ کے ڈالرز کی قدر میں اضافہ ہوا۔ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کی خبر سے سرمایہ کاروں نے مثبت ردعمل ظاہر کیا اور اور مارکیٹوں میں حساس اثاثوں، یعنی ایسے اثاثے جنہیں خریدنے کا مطلب خطرہ مول لینا ہوتا ہے، کی خریداری کا رحجان دیکھا گیا۔
ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل جنگ بندی کے اعلان سے 12 دن سے جاری تنازع ختم ہوسکتا ہے جس میں لاکھوں لوگ تہران سے فرار ہوئے اور خطے میں جنگ کے بڑھنے کے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
اسرائیل کی جانب سے فوری کوئی ردعمل نہیں آیا۔ اگرچہ ایران کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی کہ تہران نے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حملے بند کیے بغیر کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی۔
آسٹریلین ڈالر میں اضافہ ہوا اور یہ آخری بار 0.3 فیصد بڑھ کر 0.6480 ڈالر پر ٹریڈ ہوا، اسی طرح نیوزی لینڈ ڈالر بھی 0.3 فیصد بڑھ کر 0.5994 ڈالر پر پہنچ گیا۔ اسرائیلی شکل بھی 1 فیصد کی تیزی کے ساتھ ڈالر کے مقابلے میں اپنے سب سے مضبوط سطح پر پہنچ گیا جو فروری 2023 کے بعد سب سے بلند ہے۔
گزشتہ ہفتے محفوظ اثاثے کے طور پر طلب کی وجہ سے مضبوط ہونے والا ڈالر اس خبر کے بعد مجموعی طور پر کمزور ہوا۔
ین کے مقابلے میں گرین بیک 0.37 فیصد کم ہونے کے بعد 145.60 پر بند ہوا۔
یورو 0.12 فیصد بڑھ کر 1.1592 ڈالر اور سٹرلنگ بھی 0.11 فیصد اضافے کے ساتھ 1.3541 ڈالر پر پہنچ گیا۔
ٹرمپ کے یہ بیانات ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اس وقت آئے جب ایران نے پیر کو قطر میں امریکی فضائی اڈے پر میزائل حملہ کیا تھا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور جسے ٹرمپ نے امریکی حملوں کے جواب میں ”کمزور ردعمل“ قرار دیا۔
مختلف کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر تقریباً مستحکم رہا اور 98.23 پر بند ہوا حالانکہ پچھلے سیشن میں اس کی قدر 0.5 فیصد سے زیادہ گر چکی تھی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے منگل کو اپنے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ اسرائیل نے تہران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل کے خطرے کو ختم کرنے کے بعد ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز قبول کر لی ہے۔
Comments