کاروبار اور معیشت

اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا رجحان ، 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کمی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو کاروباری سرگرمیاں اتار چڑھاؤ کا شکار رہیں، بینچ مارک کے ایس ای...
شائع June 19, 2025

**پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو کاروباری سرگرمیاں اتار چڑھاؤ کا شکار رہیں، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں دن بھر اتار چڑھاؤ دیکھا گیا جس کے نتیجے میں انڈیکس میں 500 پوائنٹس سے زائد کی کمی واقع ہوئی۔

مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا۔ ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس دن کی بلند ترین سطح 121,745.30 تک جاپہنچا، تاہم خطے میں بڑھتی کشیدگی کے باعث فروخت کے دباؤ نے انڈیکس کو گرا کر دن کی کم ترین سطح 119,770.03 تک پہنچا دیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 463.34 پوائنٹس یا 0.38 فیصد کی کمی سے 120,002.59 پوائنٹس پر بند ہوا۔

ایک اہم پیشرفت کے طور پر، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ انہیں وائٹ ہاؤس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کا اعزاز حاصل ہوا — یہ موقع اس لحاظ سے بھی منفرد تھا کہ یہ پہلی بار تھا جب کسی امریکی صدر نے کسی آرمی چیف کو بغیر کسی سینئر سول حکام کی موجودگی کے وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا۔

اسلام آباد اس ظہرانے کو ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھ رہا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ایک بھارتی وفد نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کی تھی، اور بھارتی میڈیا نے اس ملاقات کو ایک سفارتی کامیابی کے طور پر پیش کیا، جس کا موازنہ پاکستانی وفد کی ایسی ہی ملاقات حاصل نہ کرسکنے کی ظاہری ناکامی سے کیا گیا۔

مزید برآں، فیڈرل ریزرو نے بدھ کو شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور پالیسی سازوں نے اشارہ دیا کہ رواں سال شرح سود میں کمی متوقع ہے، تاہم ٹرمپ انتظامیہ کی مجوزہ ٹیرف پالیسیوں سے مہنگائی کے اندازاً زیادہ ہونے کے خدشے کے پیش نظر مستقبل میں شرح سود میں کمی کی رفتار کو سست کر دیا گیا ہے۔

بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان غالب رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1,505.11 پوائنٹس کی کمی سے 120,465.93 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بین الاقوامی سطح پر جمعرات کو ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی جب کہ سونے اور جاپانی ین جیسے محفوظ سرمایہ کاری کے ذرائع کی قدر میں اضافہ ہوا، کیونکہ سرمایہ کار اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک ہفتے سے جاری فضائی جنگ میں امریکہ کے ممکنہ داخلے کے خدشات کے باعث بے یقینی کا شکار رہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو اس حوالے سے تذبذب میں ڈالے رکھا کہ آیا امریکہ ایران کے جوہری ٹھکانوں پر اسرائیل کے حملے میں شامل ہوگا یا نہیں۔ جمعرات کو وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں یہ کر بھی سکتا ہوں اور نہیں بھی۔

وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ نے اپنے سینئر مشیروں کو بتایا کہ وہ ایران پر حملے کے منصوبوں کی منظوری دے چکے ہیں تاہم وہ حتمی حکم جاری کرنے سے اس لیے گریز کررہے ہیں تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ آیا تہران اپنا جوہری پروگرام ترک کرتا ہے یا نہیں۔

جاپان کا نکئی انڈیکس 0.8 فیصد گر گیا، اور اس میں مزید کمی کی وجہ مضبوط جاپانی ین تھا، جو کہ ملک کی بڑی برآمدی کمپنیوں کے لیے بیرون ملک آمدنی کی قدر کو کم کر دیتا ہے۔

تائیوان کا اسٹاک بینچ مارک 0.9 فیصد نیچے آ گیا جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 0.8 فیصد کم ہوا۔

امریکی ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.4 فیصد کمی کا رجحان ظاہر ہوا، حالانکہ جمعرات کو بیشتر امریکی مارکیٹیں — بشمول وال اسٹریٹ اور ٹریژری مارکیٹ — قومی تعطیل کے باعث بند رہیں۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے۔

Comments

200 حروف