انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.09 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے روپیہ 282.47 روپے پر بند ہوا، جس سے روپے کی قدر میں 26 پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے۔

 ۔
۔

یاد رہے کہ منگل کو روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 282.12 روپے پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر بدھ کو امریکی ڈالر اور چینی یوآن میں استحکام دیکھا گیا کیونکہ لندن میں امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات مکمل ہوئے۔ دونوں ممالک کی جانب سے تعلقات میں بہتری کے اشارے تو ملے تاہم تجارتی جنگ کے خاتمے سے متعلق تفصیلات نہایت محدود رہیں۔

دونوں ممالک کے حکام نے ایک فریم ورک پر اتفاق کیا جو گزشتہ ماہ جنیوا میں طے پانے والے تجارتی معاہدے پر مبنی ہے، جس کے تحت چین کی نایاب زمینی معدنیات اور مقناطیس پر عائد برآمدی پابندیاں ختم کی جائیں گی اور امریکہ کی حال ہی میں لگائی گئی بعض برآمدی پابندیاں بھی نرم کی جائیں گی۔

خبروں کے بعد امریکی ڈالر میں معمولی بہتری دیکھی گئی جس کے نتیجے میں یورو 0.07 فیصد کمی کے ساتھ 1.141 ڈالر پر آ گیا اور یہ 144.91 ین کی سطح پر مستحکم رہا۔

چین کا آن شور یوآن امریکی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً مستحکم رہا اور 7.1873 پر رہا جب کہ آفشور یوآن کی قیمت 7.1875 پر برقرار رہی۔

ایک ایسا انڈیکس جو 0.1 فیصد بڑھ کر 99.132 کی سطح پر پہنچ گیا۔

تاہم ماہرین کے مطابق نئے طے پانے والے ٹیرف پہلے کے مقابلے میں اب بھی زیادہ ہوں گے جس کی وجہ سے عالمی معیشت پر منفی اثر پڑے گا۔

سرمایہ کاروں کی محتاط سوچ کا ایک اور سبب یہ ہے کہ ایک وفاقی اپیل عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے وسیع پیمانے پر عائد کردہ ٹیرف کو برقرار رکھنے کی اجازت دی ہے جبکہ وہ ایک نچلی عدالت کے فیصلے کا جائزہ لے رہی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے یہ ٹیرف عائد کیے ہیں۔

سال کے بیشتر عرصے میں سرمایہ کاروں کی بےچینی صدر ٹرمپ کی غیر متوقع پالیسیوں کی وجہ سے غالب رہی ہے، اگرچہ امریکی اسٹاکس میں بحالی ہوئی ہے، مگر سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی واضح طور پر ڈالر کی قدر میں نظر آتی ہے، جو اس سال اب تک 8 فیصد سے زیادہ گرا ہے۔

تیل کی قیمتیں، جو کرنسی کی قدر کے تعین میں اہم اشاریہ سمجھی جاتی ہیں، بدھ کے روز سات ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کا عندیہ دیا۔ اس اعلان سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی توقعات میں اضافہ ہوا۔

برینٹ کروڈ فیوچرز 1.15 ڈالر (1.7 فیصد) اضافے کے ساتھ 68.02 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئے، جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ کی قیمت 1.31 ڈالر (2 فیصد) اضافے کے ساتھ 66.29 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ یہ سطح گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصے کی بلند ترین سطح ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ بیجنگ امریکہ کو نایاب معدنیات اور میگنیٹس فراہم کرے گا، جبکہ امریکہ چینی طلبہ کو اپنی جامعات میں داخلے کی اجازت دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ ان کی اور صدر شی جن پنگ کی حتمی منظوری سے مشروط ہے۔

بدھ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے نرخ

قیمت خرید 282.20 روپے قیمت فروخت 282.40 روپے

Comments

200 حروف