قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیر کے روز حکومت کی جانب سے پیش کردہ بل کو مسترد کر دیا جس کے تحت بجلی چوری کو قابلِ دست اندازی جرم قرار دینے کی تجویز دی گئی تھی۔ ارکانِ پارلیمنٹ نے بل کی سخت مخالفت کی اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس اقدام سے پولیس اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا موقع ملے گا۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی راجہ خرم شہزاد نواز کی صدارت میں ہوا، جس میں حکومت کی جانب سے پیش کردہ ”فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2024“ (سیکشن 462-O) کا جائزہ لیا گیا۔

پارلیمانی کمیٹی نے بل کا تفصیلی جائزہ لیا اور ارکان کے سامنے ووٹنگ کے لیے پیش کیا۔ اکثریتی ارکان نے بل کی مخالفت کی، اور کہا کہ اس قانون سے مقامی پولیس اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ضرورت سے زیادہ اختیارات مل جائیں گے جن کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔ ووٹنگ کے بعد کمیٹی نے بل کو مسترد کر دیا۔

رکن قومی اسمبلی قادر پٹیل نے بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کو منظور کرنے سے پہلے ہمیں نظام کو درست کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا، یہ بل اصلاحات کے بغیر منظور نہیں ہو سکتا، یہاں کوئی نظام موجود نہیں، نہ ہی چیک اینڈ بیلنس۔ ہم کسی کو ناجائز طور پر ہتھکڑی لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف