چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو، لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) کراچی، زبیر بلال نے کہا ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے کچھ ریلیف دیا جائے گا، جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر کاربند ہے۔
وہ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے دورے کے دوران صنعت کاروں اور تاجروں سے خطاب کر رہے تھے۔
اجلاس میں کاٹی کے صدر جنید نقی، سینئر نائب صدر اعجاز شیخ، نائب صدر طارق حسین، اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین طارق ملک، سابق صدور و چیئرمین فرحان الرحمٰن، احتشام الدین اور کمشنر ایف بی آر عبدالحفیظ سمیت کاٹی کے متعدد اراکین شریک تھے۔
زبیر بلال نے کہا کہ کاٹی کی قیادت میں کاروباری برادری بجٹ تجاویز مرتب کر کے ایف بی آر کو پیش کرے تاکہ ان تجاویز پر غور کے بعد متعلقہ حکام اور پالیسی سازوں کو سفارشات کے ساتھ بھیجا جا سکے اور بجٹ میں تاجروں کی ضروریات کا مؤثر اظہار ہو۔
انہوں نے ماہانہ بنیادوں پر کاٹی میں مشاورتی اجلاس منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ صنعتوں کے مسائل کو باہمی تعاون سے حل کیا جا سکے۔
زبیر بلال کا کہنا تھا کہ ایک کامیاب ٹیکس پالیسی وہی ہے جو کاروبار کو فروغ دے۔ جب صنعتیں ترقی کرتی ہیں، منافع میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے ٹیکس ریونیو میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور بالآخر ملک کو فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے اس امر کا بھی اعتراف کیا کہ کاروباری طبقہ اس وقت وفاقی و صوبائی سطح پر 58 سے زائد اداروں کے قواعد و ضوابط کی پیچیدگیوں کا سامنا کر رہا ہے، اور یقین دہانی کرائی کہ انہیں ہر ممکن تعاون اور رسائی حاصل ہوگی۔
کاٹی کے صدر جنید نقی نے ٹیکس دہندگان پر بڑھتے دباؤ اور جامع سرکاری پالیسی کے فقدان جیسے بڑے مسائل کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ ’ٹیکس ادا کرنے کے باوجود ہمیں برسوں سے انہی شکایات کا سامنا ہے، جن میں بے جا نوٹسز اور ایف بی آر افسران کی جانب سے اکاؤنٹس منجمد کرنے کی دھمکیاں شامل ہیں۔
انہوں نے کرپشن کے خاتمے اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے سنجیدہ اقدامات کا مطالبہ کیا تاکہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے۔
جنید نقی نے ترمیم شدہ ٹیکس آرڈیننس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، خاص طور پر ان شقوں پر جن کے تحت ایف بی آر افسران کو صنعتی یونٹس میں تعینات کر کے پیداوار کی نگرانی کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو آئینی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین طارق ملک نے ٹیکس نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا تاکہ شفافیت یقینی بنائی جا سکے اور شکایات کا فوری ازالہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ٹیکس چوری میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے، لیکن ایف بی آر اکثر اصل ٹیکس دہندگان کے ساتھ ایسا سلوک کرتا ہے جیسے وہی اصل مسئلہ ہوں۔
طارق ملک نے واضح کیا کہ کاروباری طبقے کا صرف ایک محدود حصہ ٹیکس چوری میں ملوث ہے، اور کاٹی ایسے عناصر کی حمایت نہیں کرتا۔
سابق صدور و چیئرمین فرحان الرحمٰن، احتشام الدین، سینئر نائب صدر اعجاز شیخ اور دیگر اراکین کاٹی نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments