مرکزی پاور پرچیزنگ ایجنسی (گارنٹیڈ) یعنی سی پی پی اے-جی نے مالی سال 26-2025 کے دوران بجلی کی خریداری کی قیمت (پی پی پی) میں فی یونٹ 0.30 روپے سے 2.25 روپے تک کمی کی پیش گوئی کی ہے۔

سی پی پی اے-جی کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں سات مختلف منظرنامے پیش کیے گئے ہیں جو مختلف عوامل جیسے بجلی کی طلب، آبی وسائل، ایندھن کی قیمتوں اور زرمبادلہ کی شرح پر مبنی حساسیت تجزیے کے تحت تیار کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 26-2025 میں پی پی پی کی اوسط قیمت فی یونٹ 24.75 روپے ہو سکتی ہے، جو کہ موجودہ قیمت 27.35 روپے فی یونٹ سے کم ہے۔

تمام منظرناموں میں مقامی ذرائع سے حاصل شدہ ایندھن کا حصہ 55 فیصد سے 58 فیصد اور صاف ایندھن (کلین فیولز) کا حصہ 52 فیصد سے 56 فیصد کے درمیان ہے۔ منظرنامہ 5 میں، جس میں روپے کے 300 ڈالر ایکسچینج ریٹ، کم ہائیڈولوجی، معیاری ایندھن کی قیمتیں اور معمول کی مانگ شامل ہیں، سب سے زیادہ متوقع پی پی پی 26.70 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ ہے۔ اس کے برعکس، منظرنامہ 4 جس میں معمول کی مانگ اور روپے کے 280 ڈالر ایکسچینج ریٹ پر مبنی ہے، سب سے کم پی پی پی 24.75 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ متوقع ہے، جو بنیادی طور پر کم صلاحیت چارجز کی وجہ سے ہے۔

سی پی پی اے-جی نے ہر منظرنامے کے لیے 26-2025 کے دوران پی پی پی قیمتوں کی پیش گوئی کی ہے۔ منظرنامہ ایک میں پی پی پی 24.75 روپے فی یونٹ ہوگا، منظرنامہ 2 میں 26.04 روپے فی یونٹ، منظرنامہ 3 میں 25.88 روپے فی یونٹ، منظرنامہ 4 میں 26.33 روپے فی یونٹ، منظرنامہ 5 میں 26.70 روپے فی یونٹ، منظرنامہ 6 میں 26.55 روپے فی یونٹ، اور منظرنامہ 7 میں 26.22 روپے فی یونٹ ہوگا۔

سی پی پی اے-جی نے مالی سال 26-2025 کے لیے پی پی پی میں کمی کے حوالے سے سات منظرناموں کی پیش گوئی بھی کی ہے۔ منظرنامہ 1 میں 2.25 روپے فی یونٹ کمی کی توقع کی گئی ہے، منظرنامہ 2 میں 0.96 روپے فی یونٹ، منظرنامہ 3 میں 1.12 روپے فی یونٹ، منظرنامہ 4 میں 0.67 روپے فی یونٹ، منظرنامہ 5 میں 0.30 روپے فی یونٹ، منظرنامہ 6 میں 0.45 روپے فی یونٹ، اور منظرنامہ 7 میں 0.78 روپے فی یونٹ کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

مالی سال 2026 کے لیے پی پی پی کی پیش گوئی نیپرا کو ماہانہ پی پی پی حوالہ جات مرتب کرنے میں مدد کے لیے پیش کی گئی ہے۔ یہ پیش گوئی قائم شدہ ریگولیٹری فریم ورک کے تحت مکمل مشاورت کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔ اس ضمن میں مختلف منظرنامے تیار کیے گئے ہیں جو مانگ، ایندھن کی قیمتوں، ہائیڈولوجی، اور اقتصادی پیرامیٹرز پر مبنی ہیں تاکہ نیپرا کو ٹیرف سیٹنگ کے عمل میں مدد ملے۔

رپورٹ میں فراہم کردہ نتائج/آؤٹ پٹس محض رہنمائی کے لیے ہیں اور بنیادی مفروضات میں تبدیلی کی صورت میں ان میں تبدیلی آ سکتی ہے، جیسے کمیشننگ شیڈولز، مستقبل کی پیداوار، ایندھن کی قیمتیں، مانگ کی پیش گوئیاں، ایکسچینج ریٹ کی تبدیلی، اور مہنگائی وغیرہ۔ اس کے علاوہ، ماہانہ پی پی پی حوالہ جات جو رپورٹ میں پیش کیے گئے ہیں، ان میں کسی بھی فرق کی ایڈجسٹمنٹ کو مدنظر نہیں رکھا گیا جو اجازت دی جا سکتی ہے یا نہیں دی جا سکتی۔

لہذا نیپرا سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس رپورٹ میں دی گئی پی پی پی حوالہ جات کی پیش گوئیوں کو اپنی آزادانہ تشخیص کے ساتھ مدنظر رکھ کر 26-2025 کے لیے حتمی پی پی پی حوالہ جات مرتب کرے۔

سی پی پی اے-جی نے کہا کہ اس رپورٹ کے نتائج کو کسی بھی مقصد کے لیے استعمال کرنے والی کوئی بھی پارٹی اپنے خطرے پر کرے گی اور سی پی پی اے-جی اس معلومات کی درستگی یا مکملیت کی ذمہ دار نہیں ہو گی اور نہ ہی اس کی کسی مخصوص مقصد کے لیے موزوںیت کی ضمانت دے گا۔“

سی پی پی اے-جی نے مزید بتایا کہ پیش گوئی کا عمل آئی جی سی ای پی کی بنیاد پر کیا گیا ہے، جس میں طویل المدتی مانگ کی پیش گوئیاں، مستقبل کے جنریشن پورٹفولیو (مخصوص پلانٹس)، اور اہم معاشی و تکنیکی پیرامیٹرز شامل ہیں۔ مانگ کی پیش گوئی دو منظرناموں پر مبنی ہے، نارمل اور ہائی، جس میں مانگ کی نمو 2.8 فیصد سے 5 فیصد کے درمیان متوقع ہے، جو مالی سال 26-2025 کی متوقع ترقی کے مطابق ہے۔ یہ پیش گوئیاں پی پی پی حوالہ جات مرتب کرنے کی بنیاد فراہم کرتی ہیں۔

ہائیڈولوجی کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے دو منظرنامے زیر غور ہیں، ایک نارمل ہائیڈولوجی جو 5 سالہ اوسط ہائیڈولوجیکل انفلوز پر مبنی ہے، اور دوسرا منظرنامہ جو حالیہ برسوں میں مشاہدہ کی جانے والی کم ہائیڈولوجیکل حالات کو ظاہر کرتا ہے۔

اس کے علاوہ، ہائی ایندھن کی قیمتوں کے تحت پی پی پی حوالہ جات کے تجزیے کے لیے درآمد شدہ ایندھن کی قیمتوں میں 5 فیصد اضافے کو شامل کیا گیا ہے، جس میں درآمد شدہ کوئلہ، آر ایل این جی اور آر ایف او شامل ہیں۔ تاہم، کم ایندھن کی قیمتوں کی صورت میں 5 فیصد کی کمی کی توقع کی گئی ہے۔

اہم معاشی پیرامیٹرز جیسے لائیبور، کائیبو، امریکی افراط زر، اور پاکستان کی افراط زر کی پیش گوئیاں بھی شامل کی گئی ہیں۔ امریکی اور پاکستانی افراط زر کے اعداد و شمار آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ سے حاصل کیے گئے ہیں۔ کائیبور اور ایس او ایف آر کی تخمینہ کے لیے مناسب اسپریڈز کا اطلاق تاریخی رجحانات اور موجودہ مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق کیا گیا ہے۔

دو پاور پلانٹس، جامشورو کوئلہ پاور پلانٹ اور شاہ تاج پاور پلانٹ کو مالی سال 26-2025 کے آغاز سے پہلے کمیشن کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاہم نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ میں جاری تکنیکی مسائل کی وجہ سے اسے پیش گوئی کی مدت میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

مالی سال 26-2025 کے لیے پی پی پی حوالہ جات کی تیاری میں درج ذیل اضافی مفروضات کو اپنایا گیا ہے: (i) ایچ وی ڈی سی پلس اے سی کوریڈور ٹرانسفر کیپیسٹی: ٹرانسفر کی حد کو موسم گرما 2025 کے لیے 4,500 میگا واٹ، موسم سرما کے لیے 3,600 میگا واٹ اور موسم گرما 2026 کے لیے 5,000 میگا واٹ (لاہور نارتھ کی کمیشننگ کے بعد) کے طور پر سی ایس ایس حکمت عملی جدول کے مطابق مرتب کیا گیا ہے جو ایم ایس ناری کی جانب سے فراہم کی گئی ہے؛ (ii) درآمد شدہ کوئلے کے لیے معاہدے کی ذمہ داریوں کے تحت 50 فیصد آفسٹیک کی ضرورت کو اس ڈسپیچ پلان میں شامل نہیں کیا گیا ہے؛ اور (iii) یہ مفروضات متوقع مانگ کے منظرناموں پر مبنی ہیں۔

تاہم، حقیقی ایندھن کی طلب میں تبدیلی ممکن ہے جو سسٹم کی موجودہ حالت کے مطابق ہوگی اور اسے موجودہ معاہداتی شرائط کے مطابق منظم کیا جائے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف