پاکستان

کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ: چینی کمپنی کا حکومت پاکستان سے ایل او ایس میں توسیع کا مطالبہ

  • کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سی پیک کے تحت ایک ترجیحی منصوبہ ہے، کمپنی نے ایل او ایس کی مدت میں 30 ستمبر 2027 تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی درخواست کی ہے
شائع April 28, 2025

چینی کمپنی ”کوہالہ ہائیڈرو پاور کمپنی لمیٹڈ“ (کے ایچ سی ایل) نے حکومت سے باضابطہ طور پر 2.5 ارب ڈالر لاگت کے 1124 میگاواٹ کے رن آف دی ریور کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے لیٹر آف سپورٹ (ایل او ایس) کی مدت میں 30 ستمبر 2027 تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی درخواست کی ہے، کیونکہ کمپنی تمام مطلوبہ ضابطے مکمل کرچکی ہے، یہ بات کمپنی کے ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتائی۔

کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ایک ترجیحی منصوبہ ہے۔ ابتدائی لیٹر آف سپورٹ 31 دسمبر 2015 کو پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) نے جاری کیا تھا، جس سے اہم معاہدوں کی کامیاب بات چیت اور تکمیل کی راہ ہموار ہوئی۔

بعد ازاں، پی پی آئی بی بورڈ کے 144 ویں اجلاس کے فیصلے کے مطابق ایل او ایس کی مدت 30 ستمبر 2027 تک بڑھا دی گئی۔

کمپنی نے پاور ڈویژن کو ایک خط میں دعویٰ کیا ہے کہ تمام شرائط پوری کرتے ہوئے 5.62 ملین ڈالر کی پرفارمنس/بینک گارنٹی جمع کرادی گئی ہے تاکہ ایل او ایس کی مدت میں توسیع کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جا سکے۔

خط کے مطابق کمپنی کے پاس ایل او ایس کی توسیع کے اجرا کی جائز توقعات موجود ہیں جن کی بنیاد یہ ہے: (i) یہ منصوبہ چین اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان 8 نومبر 2014 کے سی پیک فریم ورک معاہدے، حکومت پاکستان کی پاور جنریشن پالیسی 2002 اور آزاد جموں و کشمیر کی پاور جنریشن پالیسی 2002 کے تحت تیار کیا جا رہا ہے، جو اس کی اسٹریٹجک اہمیت اور کثیرالجہتی خصوصیت کو ظاہر کرتا ہے؛ (ii) کمپنی تمام اہم منصوبہ جاتی معاہدوں پر دستخط کرچکی ہے، جن میں حکومت پاکستان کے ساتھ 6 مئی 2021 کو عملدرآمد معاہدہ (اے آئی)، سی پی پی اے-جی اور این ٹی ڈی سی کے ساتھ 25 جون 2020 کو سہ فریقی پاور پرچیز ایگریمنٹ (ٹی پی پی اے)، حکومت آزاد جموں و کشمیر کے ساتھ 23 اپریل 2020 کو آزاد کشمیر عملدرآمد معاہدہ اور واٹر یوز ایگریمنٹ (ڈبلیو یو اے)، اور کمپنی، حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر کے مابین 25 جون 2020 کو سہ فریقی معاہدہ (ٹی پی اے) شامل ہیں۔

کمپنی نے پروجیکٹ کی ترقی کے لیے تقریباً 4,607 کنال زمین حاصل کرلی ہے، جس میں مالیاتی، انجینئرنگ، خریداری، تعمیر، آپریشن اور دیکھ بھال سے متعلق سرگرمیاں شامل ہیں، اور معاوضہ متاثرہ آبادی کو متعلقہ قوانین کے مطابق مکمل طور پر ادا کردیا گیا ہے۔

کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ انٹیگریٹڈ جنریشن کپیسٹی ایکسپینشن پلان (آئی جی سی ای پی) 2031-2022 کی شق 5.2 کے مطابق، جسے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے منظور کیا، ایسے منصوبے جو دسمبر 2020 تک پی پی آئی بی سے ایل او ایس حاصل کرچکے ہوں اور/یا وفاقی حکومت کے بین الاقوامی معاہدوں کے تحت ہوں، انہیں ”کمیٹڈ پروجیکٹ“ قرار دیا جاتا ہے۔

لہٰذا، یہ منصوبہ منظور شدہ آئی جی سی ای پی 2031-2022 کے مطابق ایک ”کمیٹڈ پروجیکٹ“ کی حیثیت رکھتا ہے، جس کی منظوری نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے 1 فروری 2023 کو دی تھی۔

نیپرا نے اپنی رپورٹ میں زور دیا ہے کہ مقامی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر توجہ دی جائے، اور 77 فیصد سے زائد تنصیب شدہ بجلی کی صلاحیت مقامی ذرائع پر مبنی ہو۔ اتھارٹی نے مزید ہدایت دی کہ موجودہ عالمی حالات کے پیش نظر مقامی وسائل کے استعمال میں مزید اضافہ کیا جائے۔

چائنا تھری گورجز نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس منصوبے کے پاس حکومت چین، حکومت آزاد کشمیر اور حکومت پاکستان سے تمام قانونی منظوریوں، اجازت ناموں اور معاہدوں کے تحت پیش رفت کے لیے اجازت موجود ہے۔

تمام پس منظر بیان کرنے کے بعد کوہالہ ہائیڈرو پاور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر لیو یونگ گانگ نے کہا کہ منصوبہ پالیسی کے تقاضوں، معاہداتی شرائط اور ریگولیٹری فریم ورک کے مطابق مکمل طور پر ہم آہنگ اور شرائط پوری کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاور ڈویژن سے پُرزور درخواست کرتے ہیں کہ پی پی آئی بی کے ذریعے ایل او ایس میں توسیع کا باضابطہ نوٹیفکیشن فوری طور پر 30 ستمبر 2027 تک جاری کرنے میں ہماری معاونت کی جائے۔ یہ بروقت اقدام کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں چائنا تھری گورجز کے 2.5 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری منصوبے کی بلا تعطل پیش رفت کے لیے انتہائی اہم ہے، جو کہ سی پیک فریم ورک کے تحت ایک انتہائی اسٹریٹجک نوعیت کا منصوبہ ہے۔“

4 اکتوبر 2024 کو پی پی آئی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہ جہاں مرزا نے کمپنی کے سی ای او کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا کہ کمپنی کی ایل او ایس میں فنانشل کلوزنگ کی تاریخ میں توسیع کی درخواست پی پی آئی بی بورڈ کے 144 ویں اجلاس میں 18 ستمبر 2024 کو زیر غور آئی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پروجیکٹ کے ایل او ایس میں فنانشل کلوزنگ کی تاریخ میں 36 ماہ کی توسیع کی جائے، یعنی 30 ستمبر 2027 تک، بشرطیکہ کمپنی اپنی موجودہ بینک گارنٹی کی میعاد ایل او ایس کی نئی میعاد سے تین ماہ آگے، یعنی 31 دسمبر 2027 تک بڑھائے۔

ایم ڈی پی پی آئی بی نے کمپنی کے سی ای او کو مشورہ دیا کہ بینک گارنٹی کی مدت 31 دسمبر 2027 تک بڑھائی جائے اور منصوبے کی ترقی کے لیے مختلف سرگرمیوں کے بڑے سنگ میل اور ان کی ٹائم لائنز کی ایک تفصیلی بار چارٹ پیش کی جائے، جو 30 ستمبر 2027 تک مکمل ہو۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف