پاکستان

پاکستان کا امریکہ سے مزید اشیا کی خریداری پر غور

  • رواں سال 20 سے 25 کروڑ ڈالر مالیت کا اپنا پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے کی تیاری کررہے ہیں،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
شائع April 23, 2025

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ سے مزید اشیاء خریدنے کا خواہشمند ہے، جن میں کپاس اور سویابین شامل ہیں اور وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری محصولات سے بچنے کے لیے نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنا چاہتا ہے۔

بلوم برگ نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان حال ہی میں کھولے گئے معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں امریکی کمپنیوں کی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے، اور رواں سال 20 سے 25 کروڑ ڈالر مالیت کا اپنا پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 2023 میں دیوالیہ ہونے کے دہانے تک پہنچنے کے بعد اپنی معیشت کو بحال کرنے کی کوشش کررہا ہے اور اسے آئی ایم ایف سے 2.3 ارب ڈالر کے قرضے کی ابتدائی منظوری حاصل ہو گئی ہے، جو 2027 تک مالی استحکام اور وسائل کی دستیابی کا واضح خاکہ فراہم کرے گی۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ جنوبی ایشیائی ملک امریکہ سے مزید اشیاء خریدنے اور نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے کا خواہاں ہے تاکہ صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری محصولات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا: “یہ ایک وسیع تر فریم ورک ہے جس کے تحت ہم امریکہ سے روابط بڑھانا چاہتے ہیں، ہم تعمیری انداز میں بات چیت کریں گے، اور ہماری جانب سے ایک باقاعدہ وفد بھی امریکہ جائے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان امریکہ سے مزید کپاس اور سویابین خریدنے کا خواہشمند ہے، پاکستان غیر تجارتی رکاوٹیں ختم کرنے کے لیے بھی بات چیت کر رہا ہے تاکہ اپنی منڈیاں امریکی مصنوعات کے لیے مزید کھول سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ اگر نان ٹیرف سے متعلق کسی قسم کے مسائل ہیں یا ہماری جانب سے امریکی مصنوعات کے لیے کوئی غیر ضروری سخت جانچ پڑتال کی جا رہی ہے تو ہم یقیناً اس کا جائزہ لے سکتے ہیں۔

اسلام آباد امریکہ کو راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے 29 فیصد باہمی محصولات میں نرمی حاصل کی جا سکے۔ اگرچہ یہ محصولات جولائی تک مؤخر کیے گئے ہیں، پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ مہینوں میں ایک تجارتی وفد واشنگٹن بھیجے گا تاکہ تجارتی خسارے کو کم کیا جا سکے۔ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، جہاں 2024 کے مطابق سالانہ برآمدات 5 ارب ڈالر سے زائد ہیں جبکہ امریکہ سے درآمدات تقریباً 2.1 ارب ڈالر ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان حال ہی میں کھولے گئے معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں امریکی کمپنیوں کی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بھی کھلا ہے۔

محمد اورنگزیب جو وزیرِ اعظم شہباز شریف کے قریبی معاون ہیں، اس وقت امریکہ میں ہیں جہاں وہ عالمی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے اسپرنگ میٹنگ میں شرکت کے لیے تقریباً ایک ہفتے کے دورے پر ہیں۔

سابق جے پی مورگن چیس اینڈ کمپنی بینکر نے کہا کہ بحران کا شکار ملک پائیدار ترقی کے لئے مزید فنڈز حاصل کرنے کے لئے بین الاقوامی کیپیٹل مارکیٹوں سے فائدہ اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا، “ہم جس چیز کی تلاش کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم کس طرح اس تیزی اور زوال کے چکر سے باہر نکلیں گے جس سے پاکستان گزرا ہے اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔

سابق جے پی مورگن چیس اینڈ کمپنی بینکر نے کہا کہ بحران کا شکار ملک پائیدار ترقی کے لیے مزید وسائل حاصل کرنے کے لیے عالمی سرمایہ کاری مارکیٹوں کا رخ کرے گا۔ ہم جو مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ پاکستان جو عروج و زوال کے چکر سے گزر چکا ہے، اس سے نکل کر پائیدار ترقی کی راہ پر قدم رکھے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے پہلے پانڈا بانڈ کا اجرا کرنے کی تیاری کررہا ہے، جس کی مالیت 2 سے 2.5 ارب ڈالر کے درمیان ہو سکتی ہے اور امکان ہے کہ یہ بانڈ اس سال کے چوتھے سہ ماہی میں جاری کیا جائے گا۔ پچھلے ہفتے، فچ نے پاکستان کی کریڈٹ درجہ بندی کو اپ گریڈ کیا، اس اعتماد کے ساتھ کہ جنوبی ایشیائی ملک آئی ایم ایف قرضہ پروگرام کے تحت اصلاحات کو جاری رکھنے میں کامیاب ہوگا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف