کریملن نے جمعے کے روز کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ اس سے قبل نئے امریکی صدر نے کہا تھا کہ دونوں کے درمیان ملاقات طے کی جا رہی ہے۔

ٹرمپ، جو 20 جنوری کو حلف اٹھائیں گے، نے کہا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان تقریباً تین سالہ تنازعہ کو تیزی سے ختم کر سکتے ہیں حالانکہ انہوں نے اس کے لیے کوئی واضح منصوبہ پیش نہیں کیا۔

صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر نے ٹرمپ سمیت بین الاقوامی رہنماؤں سے رابطہ کرنے کے اپنے عزم کا بار بار اظہار کیا ہے۔

جمعرات کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ پوٹن کے ساتھ ملاقات ترتیب دی جا رہی ہے۔

ٹرمپ نے فلوریڈا کے پام بیچ میں اپنے مار اے لاگو ریزورٹ میں ریپبلکن گورنرز کے ساتھ ملاقات کے دوران کہ پیوٹن ملنا چاہتے ہیں اور ہم اس کا انتظام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن ملاقات کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے عوامی سطح پر بھی کہا ہے اور ہمیں اس جنگ کو ختم کرنا ہے، یہ ایک خونریزی ہے۔

پیسکوف نے جمعے کے روز کہا کہ کریملن نے مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے ٹرمپ کی آمادگی کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ماسکو نے ملاقات کیلئے کوئی شرط نہیں رکھی۔

انہوں معمول کی بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ کسی شرائط کی ضرورت نہیں ہے، ضرورت باہمی دلچسپی اور سیاسی عزائم کی ہے تاکہ بات چیت کے ذریعے مسئل حل کیے جاسکیں۔

ٹرمپ کی جانب سے تنازع کے فوری خاتمے کی امیدوں نے کیف میں تشویش کو جنم دیا ہے کہ یوکرین ماسکو کے لیے سازگار شرائط پر امن معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور ہوسکتا ہے۔

فروری 2022 میں روس کی جانب سے فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد سے واشنگٹن نے یوکرین کو اربوں ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اس طرح کی حمایت کے بغیر ان کا ملک تنازع میں شکست کھا چکا ہوتا۔

زیلنسکی ٹرمپ پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ”طاقت کے ذریعے امن“ کی تجویز جاری رکھیں جس میں کسی بھی معاہدے کے حصے کے طور پر نیٹو کے تحفظ اور مغربی سیکورٹی کی ٹھوس ضمانتیں شامل ہیں تاکہ لڑائی کا خاتمہ کیا جا سکے۔

یوکرینی وزارت خارجہ نے پیوٹن کے ساتھ آئندہ ملاقات کے بارے میں ٹرمپ کے تبصرے کو مسترد کیا ہے۔

ترجمان جارجی تیخی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ پہلے بھی اس طرح کی ملاقات کے منصوبوں کے بارے میں بات کر چکے ہیں، لہٰذا ہمیں اس میں کوئی نئی بات نظر نہیں آتی۔

انٹرفیکس یوکرین نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف بہت سادہ ہے، یوکرین میں ہم سب یوکرین کے لئے جنگ کو منصفانہ طور پر ختم کرنا چاہتے ہیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ صدر ٹرمپ بھی جنگ کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔

تیخی نے کہا کہ یوکرین حلف برداری کے فوری بعد کیف اور واشنگٹن کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات کی تیاری کر رہا ہے جس میں ٹرمپ اور زیلنسکی بھی شامل ہیں۔

Comments

200 حروف