پاکستان

آئی ایم ایف پروگرام کیلئے تعاون پر وزیراعظم کا چین سے اظہار تشکر

  • بیجنگ نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، شہباز شریف
شائع April 16, 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف سے پاکستان کو حالیہ قرض پروگرام میں تعاون پر چین سے اظہار تشکر کیا ہے۔

26 مارچ کو آئی ایم ایف عملے نے پاکستان کے ساتھ 1.3 ارب ڈالر کے نئے معاہدے پر اتفاق کیا اور ساتھ ہی جاری 37 ماہ کے بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے کی بھی منظوری دی۔

چین میں ایک ہزار زرعی گریجویٹس کی استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے چین کو ’قریبی دوست‘ قرار دیا جو ہمیشہ مشکل وقت میں اسلام آباد کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک دوطرفہ تعلقات بالخصوص زرعی شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کے لئے ہر وقت تیار ہے۔

دریں اثنا وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے زرعی شعبے میں تبدیلی لانا پائیدار معاشی ترقی کے حصول کے لیے نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے ملک کے زرعی تحقیقاتی اداروں کی بحالی اور جدید خطوط پر استوار کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

زرعی پروگرام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 300 زرعی گریجویٹس پر مشتمل پہلا بیچ میرٹ کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تربیتی پروگرام میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے گریجویٹس کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ باقی کے 700 گریجویٹس بھی میرٹ کی بنیاد پر منتخب کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں 400 گریجویٹس کو 6 ماہ کا تربیتی پروگرام دیا جائے گا جبکہ بقیہ 300 گریجویٹس آخری مرحلے میں 3 ماہ کے تربیتی پروگرام میں حصہ لیں گے۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے حالیہ بیان کے مطابق حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے بین الاقوامی تربیتی پروگرام کے تحت 300 زرعی گریجویٹس پر مشتمل پہلا گروپ آج چین روانہ ہوگا۔

حکومت نے رواں سال کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ پاکستان کے زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے 1,000 زرعی گریجویٹس کو مکمل طور پر فنڈڈ بین الاقوامی تربیتی پروگرام کے تحت چین بھیجا جائے گا۔

Comments

200 حروف