مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے نشاط ہنڈائی موٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اسے 2020 میں اپنی ہنڈائی ٹکسن ایس یو وی لانچ کرنے کے دوران مارکیٹنگ کے گمراہ کن حربے استعمال کرنے پر ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
سی سی پی نے تحقیقات کا آغاز اس وقت کیا تھا جب ہنڈائی نے اپنے فیس بک لائیو ایونٹ کے دوران ٹکسن کو ”ابتدائی قیمتوں“ کے ساتھ متعارف کرایا۔ ان قیمتوں کے مطابق، جی ایل ایس/ایف ڈبلیو ڈی ماڈل کی قیمت 4,899,000 روپے اورالٹی میٹ/اے ڈبلیو ڈی ماڈل کی قیمت 5,399,000 روپے تھی۔
تاہم کمیشن نے یہ پایا کہ خصوصی قیمتوں کی پیشکش صرف 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت کے لیے دستیاب تھی اور ”صرف محدود مدت“ کی وضاحت بہت چھوٹے، مشکل سے پڑھنے والے متن میں چھپی ہوئی تھی۔ مختصر وقت میں بکنگ کے بعد ہنڈائی نے قیمتوں میں 2 لاکھ روپے کا اضافہ کر دیا اور اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا صفحات سے اصل قیمتوں کا ذکر مٹا دیا۔
سی سی پی نے اس مارکیٹنگ حکمت عملی کو گمراہ کن اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہنڈائی نے پیشکش کی شرائط کی واضح طور پر وضاحت نہیں کی اور صارفین میں الجھن پیدا کی۔
کمیشن نے اسے ”بیٹ ایڈورٹائزنگ“ کا معاملہ قرار دیا جہاں صارفین کم قیمت سے راغب ہوتے ہیں جو تقریبا فوری طور پر غائب ہوجاتا ہے۔
انہوں نے اسے ”بیٹ ایڈورٹائزنگ“ کا معاملہ قرار دیا، جہاں صارفین کم قیمت سے راغب ہوتے ہیں جو تقریبا فوری طور پر غائب ہوجاتا ہے۔
سی سی پی کا کہنا تھا کہ ہنڈائی دیگر ممالک میں مارکیٹنگ کے بہتر طریقوں پر عمل پیرا ہے اور پاکستانی صارفین بھی اسی معیار کے مستحق ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ جرمانہ کمپنیوں کے لئے ایک واضح انتباہ ہے، شفاف مارکیٹنگ اہم معاملہ ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کے سنگین نتائج ہوتے ہیں۔
Comments