بلومبرگ نے بدھ کے روز شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تجارتی سرپلس کو برابر کرنے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ محصولات سے بچنے کی کوشش میں امریکہ سے مزید کپاس اور سویابین خریدنے پر غور کر رہا ہے۔
ٹرمپ نے اس ماہ کے اوائل میں ممکنہ طور پر تباہ کن تجارتی جنگ چھیڑ دی تھی کیوں کہ انہوں نے دنیا بھر سے درآمدات پر 10 فیصد محصولات عائد کیے تھے اور اہم تجارتی شراکت داروں پر سخت اضافی محصولات عائد کیے تھے۔
پاکستان کو بھی تجارتی سرپلس کی وجہ سے 29 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے، تاہم یہ فیصلہ صدر ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ہفتے اعلان کردہ 90 دن کی مہلت سے مشروط ہے۔
اسلام آباد نے تاحال اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی باضابطہ پالیسی کا اعلان نہیں کیا، تاہم حکومت کی جانب سے ایک اعلیٰ سطح وفد کو امریکہ بھیجنے کا اعلان کیا گیا ہے جو تجارتی تعلقات کو فروغ دینے اور ٹیرف کے معاملے پر مذاکرات کرے گا۔
بلومبرگ کے مطابق پاکستان مالی سال جون کے اختتام تک تقریباً 4 ارب ڈالر کے دوطرفہ تجارتی سرپلس کو کم کر کے 2 ارب ڈالر سے نیچے لانے کے آپشن پر غور کر رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان، قدر کے لحاظ سے، چین کے بعد امریکہ سے کپاس خریدنے والا دوسرا بڑا ملک ہے جبکہ امریکہ پاکستان کی برآمدات کے لیے سب سے بڑی منڈی ہے جہاں پاکستان زیادہ تر ملبوسات اور ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کرتا ہے۔
بلومبرگ سے بات کرتے ہوئے اس معاملے کے بارے میں معلومات رکھنے والے افراد کا کہنا تھا کہ بات چیت جاری ہے اور امریکا کے ساتھ باضابطہ مذاکرات کے دوران پیش کی جانے والی کوئی بھی پیشکش تبدیل ہوسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکساس خام تیل کی خریداری کو بھی ایک آپشن کے طور پر دیکھا گیا تھا لیکن مال برداری کی زیادہ لاگت کی وجہ سے حکومتی نمائندوں میں اتفاق رائے نہیں ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے دفتر نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
اس سے قبل وزیر اعظم ہاؤس (پی ایم او) نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 9 اپریل کو نواز شریف کو ایک اسٹریٹیجک رپورٹ پیش کی گئی تھی۔
وزیر تجارت جام کمال خان نے گزشتہ ہفتے بلومبرگ کو بتایا تھا کہ ہم مذاکرات کے ذریعے زیادہ محصولات کم کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ امریکہ پاکستان کے لئے ایک بڑی مارکیٹ ہے اور اس کیلئے ہم پر امید ہیں۔
دریں اثنا رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے منگل کو خبر دی تھی کہ اسلام آباد تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کے لئے پہلی بار امریکہ سے خام تیل درآمد کرنے پر غور کر رہا ہے جس کی وجہ سے امریکی محصولات میں اضافہ ہوا ہے۔
Comments