اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نظام میں نقدی کی کمی دور کرنے کے لیے ایک ہفتے کے لیے روایتی اور شریعہ بینکوں کو ریکارڈ 14.3 کھرب روپے فراہم کیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام عید الاضحیٰ کے موقع پر لوگوں کی جانب سے بڑی مقدار میں رقم نکالنے اور بیرونی آمدنیوں میں تاخیر کے بعد کیا گیا ہے۔
اوپن مارکیٹ آپریشنز کے ذریعے فراہم کی گئی رقم، جو کہ تقریباً 44 فیصد ہے، مرکزی بینک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مئی 2025 میں کل جمع شدہ رقم 32.7 کھرب روپے میں سے ہے۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد کے حوالے سے، جو اس ہفتے کے آغاز میں جاری ہونے والی تازہ ترین مانیٹری پالیسی کے بعد ایک تجزیہ کار بریفنگ میں دیے گئے تھے، عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) اور ٹاپ لائن ریسرچ نے کہا کہ اوپن مارکیٹ آپریشنز (او ایم او) کے ذخائر میں اضافہ دو بنیادی وجوہات کی بنا پر ہوا ہے، عید کے دوران کرنسی کی گردش میں اضافہ (عارضی اثر) اور بیرونی آمدنیوں میں تاخیر۔
عارف حبیب لمیٹڈ نے بتایا کہ جمیل احمد نے کہا ہے کہ جیسا کہ بیرونی آمدنیوں کا تسلسل بحال ہوگا، آئندہ چند ہفتوں میں اوپن مارکیٹ آپریشنز کی سطح میں کمی متوقع ہے۔
اے ایچ ایل کی ثناء توفیق اور اے کے ڈی سیکیورٹیز کے اویس اشرف نے کہا ہے کہ 14 کھرب روپے سے زائد کی اوپن مارکیٹ آپریشنز کے ذریعے بینکوں کو فراہم کی جانے والی مجموعی رقم ریکارڈ سطح کی ہے۔
ثناء توفیق نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی دلیل کے مطابق عید کے دوران لوگوں نے بینکوں سے بڑی مقدار میں نقد رقم نکالی، جس سے بینکوں کی جمع شدہ رقم میں کمی آئی اور نظام میں نقدی کی طلب بڑھ گئی۔
مزید برآں، حکومت کی مقامی قرضوں پر انحصار اس وقت بڑھ گیا ہے کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے جیسے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے بیرونی امداد میں تاخیر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقامی قرضوں، بشمول تجارتی بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں پر انحصار بڑھ رہا ہے کیونکہ حکومت کی آمدنی، خاص طور پر ٹیکس کی وصولیاں، خرچ کے مقابلے میں کم رہ گئی ہیں۔
کمزور ٹیکس وصولی سے مالی خسارہ بڑھ رہا ہے، جسے قرض کے ذریعے پورا کیا جا رہا ہے۔
اویس اشرف نے کہا کہ گزشتہ دو سے تین برسوں سے بیرونی آمدنی کم رہی ہے، جس کی وجہ سے حکومت کا بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے مکمل انحصار مقامی قرضوں پر ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے لیے نیا قرض حاصل کرنے کے دو اہم ذرائع تجارتی بینکوں سے فنڈنگ اور قومی بچت اسکیمیں ہیں۔ مجموعی مقامی قرضہ جو کہ 31.8 کھرب روپے ہے، اس میں بینکوں کے قرضوں کا حصہ فی الحال 28.1 کھرب روپے ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اوپن مارکیٹ آپریشنز (او ایم او) کی تفصیل کے مطابق مرکزی بینک نے سات دن کی مدت کے لیے روایتی تجارتی بینکوں کو 13.9 کھرب روپے 11.03 فیصد منافع کی شرح پر فراہم کیے اور بینکوں کی جانب سے موصول ہونے والی 34 پیشکشیں مکمل طور پر قبول کیں۔
اسی طرح، اسٹیٹ بینک نے شرعی اصولوں پر مبنی بینکوں کو سات دن کے لیے 11.11 فیصد منافع کی شرح پر 375 ارب روپے فراہم کیے، اور اسلامی بینکوں کی جانب سے موصول ہونے والی تمام تین پیشکشیں منظور کی ہیں۔
Comments