حکومت نے مالی سال 26-2025 کے بجٹ دستاویزات کے مطابق پیٹرول، ڈیزل اور فرنس آئل کی فروخت پر ایک نیا ٹیکس عائد کر دیا ہے، جسے ”کاربن لیوی“ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ٹیکس فی لیٹر 2.5 روپے کی شرح سے اگلے مالی سال میں جمع کیا جائے گا، جسے مالی سال 27-2026 میں بڑھا کر فی لیٹر 5 روپے کر دیا جائے گا۔
یہ نیا ٹیکس غالباً یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور یہ پہلے سے نافذ مہنگی پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) کے علاوہ ہوگا، جو اس وقت پیٹرول پر فی لیٹر 78 روپے اور ڈیزل پر 77 روپے فی لیٹر وصول کی جا رہی ہے۔ اس اضافے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہو جائیں گی۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ فرنس آئل کی فروخت پر بھی پیٹرولیم لیوی وصول کی جائے گی، جس کی شرح وقتاً فوقتاً وفاقی حکومت نوٹیفائی کرے گی۔
قومی اسمبلی کے فلور پر خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ کاربن لیوی کے نفاذ کا مقصد فوسل فیول کے استعمال میں کمی لانا اور ماحولیاتی تبدیلی اور گرین انرجی پروگرامز کے لیے وسائل اکٹھا کرنا ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ”آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں کے مطابق حکومت نے فرنس آئل پر بھی پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) عائد کر دی ہے؛ تاہم اس کی شرح فی الحال ظاہر نہیں کی گئی۔“
حال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل کی شرح کو بڑھا کر اگلے مالی سال 26 میں 100 روپے فی لیٹر تک لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ اقدام بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری 37 ماہ کے 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت ہونے والے نئے معاہدوں کے مطابق ہوگا۔
یاد رہے کہ یکم جون 2025 سے پاکستان میں ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 254.64 روپے اور پیٹرول کی قیمت 253.63 روپے مقرر ہے۔ حکومت ہر ماہ دو مرتبہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کے رجحانات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نظر ثانی کرتی ہے۔
Comments