مسابقتی کمیشن پاکستان (سی سی پی) نے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے شعبے میں سرگرم دو اداروں کو مشروط استثنیٰ دیا ہے جس کے تحت مشترکہ منصوبوں کے معاہدوں میں محدود پابندیوں کی اجازت دی گئی ہے تاکہ پاکستان کی لاجسٹکس صلاحیتوں کو مضبوط بنایا جاسکے۔
پیر کو جاری کردہ بیان کے مطابق یہ استثنیٰ کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے محکمہ استثنیٰ کی مکمل اور تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد دیے گئے، جس میں قانونی ڈھانچہ، ممکنہ مارکیٹ اثرات اور مجوزہ شراکت داریوں کے طویل مدتی سرمایہ کاری منصوبوں کا بغور جائزہ لیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ان انتظامات کو 2010 کے کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 9 میں مقرر کردہ شرائط پر پورا اترتا پایا گیا۔ توقع ہے کہ یہ مشترکہ منصوبے تکنیکی ترقی کو فروغ دیں گے، عملی کارکردگی میں بہتری لائیں گے اور لاجسٹکس اور فریٹ کے شعبوں میں سروس کے معیار کو بلند کریں گے۔
سی سی پی نے مشاہدہ کیا کہ یہ مشترکہ منصوبے مقامی مہارت کے ساتھ بین الاقوامی بہترین طریقہ کار سے استفادہ کریں گے، جس سے انفرااسٹرکچر کی ترقی، جدت اور صارفین کو بہتر قدر کی فراہمی ممکن ہوگی۔
شیئر ہولڈرز معاہدوں میں شامل مخصوص شقیں — جیسے نان کمپیٹ اور ایکسکلوسویٹی کی شرائط — مشروط طور پر منظور کی گئیں تاکہ سرمایہ کاری کے تحفظ اور باہمی ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے، ساتھ ہی مارکیٹ میں اجارہ داری یا رکاوٹ کے خطرات سے بھی بچاؤ کیا جا سکے۔
سی سی پی نے کہا کہ ان منظوریوں سے اس کے اس عزم کی تجدید ہوتی ہے کہ وہ ایسی اسٹریٹجک کاروباری شراکت داریوں کی حوصلہ افزائی کرے گا جو اقتصادی ترقی کو فروغ دیں، انفرااسٹرکچر اور جدت میں بہتری لائیں، اور ساتھ ہی مسابقتی ماحول کو کھلا، شفاف اور اجارہ داری کے ناجائز استعمال سے پاک رکھنے کو یقینی بنایا جائے۔
Comments