پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کے روز اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ II کیس کی سماعت کے موقع پر کہا ہے کہ ان کی جماعت ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرے گی، جس کی قیادت وہ خود جیل سے کریں گے۔

سینیٹر علی ظفر کے مطابق، جنہوں نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی، خان صاحب نے کہا کہ تحریک کا مرکز وفاقی دارالحکومت نہیں بلکہ پورے ملک میں احتجاج ہوگا۔ علی ظفر نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کی جماعت کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے، اور اب ان کے پاس سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔

علی ظفر کے مطابق، عمران خان جیل سے تمام ہدایات خود جاری کریں گے اور انہیں احتجاجی حکمت عملی کی تیاری کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، جو وہ قانونی ماہرین اور پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد آئندہ ملاقات میں پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ احتجاجی مہم منظم، مربوط اور پاکستان کی تاریخ کی سب سے منفرد ہوگی۔

علی ظفر نے کہا کہ پارٹی کو درپیش رکاوٹوں کا اندازہ ہے لیکن اس بار وہ بہتر تیاری کے ساتھ میدان میں آئے گی۔ چند روز میں مکمل پلان تیار کر کے ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی۔

ادھر توشہ خانہ II کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی کیونکہ بشریٰ بی بی عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ آئندہ عدم حاضری پر ان کی ضمانت منسوخ ہو سکتی ہے۔ استغاثہ نے ان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست دی، لیکن عدالت نے ایک اور موقع دیتے ہوئے سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف