خام تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
گزشتہ سیشن میں 3 فیصد سے زائد اضافے کے بعد خام تیل کی قیمتوں میں جمعہ کو معمولی تبدیلی آئی جس کی وجہ امریکا اور چین — دنیا کے سب سے بڑے تیل استعمال کرنے والے ممالک — کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کے آثار اور برطانیہ کی جانب سے امریکا کے ساتھ ایک تجارتی معاہدے کا اعلان ہے۔
برینٹ کروڈ 7 سینٹ یا 0.1 فیصد اضافے سے 62.91 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 7 سینٹ یا 0.1 فیصد اضافے سے 59.98 ڈالر فی بیرل پر رہا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو برینٹ 2.8 فیصد اضافے سے 1.72 ڈالر اور ڈبلیو ٹی آئی 3.2 فیصد اضافے کے ساتھ 1.84 ڈالر پر بند ہوا تھا۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ 10 مئی کو سوئٹزرلینڈ میں چین کے اعلیٰ معاشی عہدیدار نائب وزیراعظم ہی لیفنگ سے ملاقات کریں گے تاکہ ان تجارتی تنازعات کو حل کرنے کی کوشش کی جا سکے جو خام تیل کی کھپت میں کمی کے خدشات کو جنم دے رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ نے امریکی درآمدات پر محصولات کو 5.1 فیصد سے کم کرکے 1.8 فیصد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
امریکہ نے برطانوی گاڑیوں پر ڈیوٹی میں کمی کی، لیکن دیگر بیشتر اشیاء پر 10 فیصد ٹیرف برقرار رکھا۔
دوسری جانب تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور اس کے اتحادی – یعنی اوپیک پلس – پیداوار میں اضافے کا منصوبہ رکھتے ہیں، جو تیل کی قیمتوں پر دباؤ برقرار رکھ سکتا ہے۔
رائٹرز کے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ اپریل میں اوپیک کی تیل کی پیداوار تھوڑی کم ہوئی کیونکہ لیبیا، وینزویلا اور عراق میں پیداوار میں کمی نے پیداوار میں طے شدہ اضافے کو پیچھے چھوڑ دیا۔
امریکہ کی جانب سے ایران پر مزید سخت پابندیاں سپلائی کو محدود کر سکتی ہیں اور قیمتوں کو اوپر کی طرف دھکیل سکتی ہیں۔ رائٹرز کے مطابق، ایرانی تیل خریدنے پر دو چھوٹے چینی ریفائنرز پر پابندیاں عائد ہونے کے بعد انہیں خام تیل وصول کرنے میں مشکلات پیش آئیں اور وہ اپنے مصنوعات کو متبادل ناموں سے فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے۔
Comments