ملک رواں برس ربیع سیزن 25-2024 کے لیے مقرر کردہ گندم پیداوار کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ وفاقی کمیٹی برائے زراعت (ایف سی اے) کے اجلاس میں بتایا گیا کہ گندم کی متوقع پیداوار 9.1 ملین ہیکٹر رقبے سے 28.42 ملین ٹن رہے گی، جبکہ ہدف 10.368 ملین ہیکٹر رقبے سے 33.58 ملین ٹن تھا۔ اس طرح پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 10 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کی۔ اجلاس میں دیگر فصلوں کی صورتحال بھی زیر غور آئی۔ پیاز کی پیداوار 2.7 ملین ٹن رہی جو 15.7 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے، حالانکہ زیر کاشت رقبہ 17.3 فیصد کم ہوا۔ ٹماٹر اور آلو دونوں کی پیداوار 654,000 ٹن رہی، جس میں بالترتیب 8.8 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

وفاقی کمیٹی برائے زراعت نے خریف سیزن 26-2025 کے لیے کپاس، چاول، گنا، مکئی اور دیگر اجناس کے پیداواری اہداف بھی مقرر کیے۔ کپاس کا ہدف 2.2 ملین ہیکٹر رقبے سے 10.18 ملین گانٹھیں، چاول کا ہدف 3 ملین ہیکٹر سے 9.17 ملین ٹن، اور گنے کا ہدف 1.1 ملین ہیکٹر سے 80.3 ملین ٹن مقرر کیا گیا۔

پاکستان محکمہ موسمیات کے حکام نے اجلاس میں بتایا کہ جنوری سے اپریل 2025 کے دوران بارشیں معمول سے 39 فیصد کم رہیں، خاص طور پر سندھ اور بلوچستان میں حالات انتہائی خشک رہے۔ مئی سے جولائی کے دوران زیادہ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، تاہم مئی میں معمول سے کم بارش متوقع ہے۔

اجلاس میں چاروں صوبوں کے زرعی محکموں، ارسا، محکمہ موسمیات، اسٹیٹ بینک، زرعی ترقیاتی بینک، نیشنل فرٹیلائزر ڈیولپمنٹ سینٹر، ایگریکلچر پالیسی انسٹی ٹیوٹ، وفاقی محکمہ بیج سرٹیفیکیشن، محکمہ تحفظ نباتات، پاکستان آئل سیڈ بورڈ، زرعی تحقیقاتی کونسل اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف