پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں گزشتہ روز تقریباً 3 ہزار 900 پوائنٹس کی ریکارڈ مندی کے بعد منگل کو کاروبار میں تیزی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 600 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 100 انڈیکس 116,692.29 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 622.95 پوائنٹس یا 0.54 فیصد اضافے سے 115,532.43 پوائنٹس پر بند ہوا۔
آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری میں تیزی دیکھی گئی۔ حبکو، اے آر ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور این بی پی کے حصص میں تیزی کا رجحان رہا۔
یاد رہے کہ پیر کو تقریبا 8,700 پوائنٹس کی کمی کے بعد، جو پوائنٹس کے لحاظ سے اب تک کی سب سے بڑی انٹرا ڈے گراوٹ ہے، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس نے تقریباً 50 فیصد سے زائد ریکوری کی اور 3,882.18 پوائنٹس یا 3.27 فیصد کی کمی سے 114,909.48 پر بند ہوا۔
عالمی سطح پر ایشیائی اسٹاکس نے ایک سال اور چھ ماہ کی کم ترین سطح سے واپسی کی، جبکہ منگل کو امریکی اسٹاک فیوچرز میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ مارکیٹس نے حالیہ شدید فروخت کے بعد سانس لیا، یہ امید کرتے ہوئے کہ واشنگٹن اپنے جارحانہ ٹیرفز پر بات چیت کرنے کو تیار ہوسکتا ہے۔
امریکی ٹریژری ییلڈز چھ ماہ کی کم ترین سطح سے اضافے کی راہ پر گامزن ہیں، سونا دو ہفتے کی کم ترین سطح کے قریب رہا اور خام تیل تقریباً 4 سال کی کم ترین سطح سے بحال ہوا، کیونکہ تاجروں نے روایتی محفوظ اثاثوں سے خطرناک اثاثوں کی طرف واپس منتقل ہونا شروع کردیا ہے۔
جاپان کے نکی میں 5.6 فیصد کی بحالی نے دیگر علاقائی مارکیٹوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ، وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر کو ٹوکیو کے ساتھ تجارتی مذاکرات کی قیادت کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
امریکی کاروباری رہنماؤں نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عالمی تجارتی جنگ کے باعث معیشت اور مالی منڈیوں پر پڑنے والے نقصان پر اپنی آواز اٹھانا شروع کر دی ہے، جس میں جے پی مورگن چیز کے سی ای او جیمی ڈائمن نے پیر کو افراط زر اور امریکی معیشت کی سست روی کے بارے میں انتباہ کیا۔
تاہم ٹرمپ نے چین کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے یہ عہد کیا کہ اگر بیجنگ امریکہ پر عائد جوابی ٹیرفز واپس نہیں لیتا تو مزید 50 فیصد ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔بیجنگ نے منگل کو کہا کہ وہ امریکی ٹیرف دھمکیوں کی بلیک میلنگ نوعیت کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔
اس کے باوجود، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ ابتدائی کاروبار میں 1.7 فیصد بڑھا، جبکہ چین کے مینلینڈ بلیو چپس میں 0.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔
چینی یوآن غیر ملکی منڈی میں 7.36 فی ڈالر تک کمزور ہوا، جو دو ماہ میں سب سے کم سطح ہے۔

Comments