ملک کے سب سے بڑے اسلامی بینک میزان بینک (ایم ای بی ایل) نے 31 مارچ 2025 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 22.42 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) حاصل کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 25.08 ارب روپے کے مقابلے میں 12 فیصد کم ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو پیر کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق اس مدت کے دوران فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 12.32 روپے رہی جو سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں 13.93 روپے کے مقابلے میں کم ہے

بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 31 مارچ 2025 کو ختم ہونے والی مدت کے لیے 7 روپے فی شیئر یعنی 70 فیصد کا نقد منافع دینے کا بھی اعلان کیا۔

بینک کا اسلامی مالیات اور متعلقہ اثاثوں، سرمایہ کاریوں اور پلیسمنٹس پر حاصل شدہ خالص منافع/ریٹرن 8 فیصد سے زائد کم ہو کر 61.78 ارب روپے رہ گیا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق اس اسپریڈ میں کمی کی وجہ شرح سود میں کمی اور انفرادی پورٹ فولیو پر کم از کم ڈپازٹ شرح کا نفاذ ہے۔

اس عرصے کے دوران بینک کی جانب سے حاصل کی گئی فیس اور کمیشن آمدنی 7.2 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں حاصل ہونے والے 5.91 ارب روپے کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔

بینک کی زرمبادلہ آمدنی میں 230 فیصد سے زائد کا نمایاں اضافہ ہوا جو سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں 478 ملین روپے سے بڑھ کر سال 25 کی پہلی سہ ماہی میں 1.60 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

میزان بینک کی مجموعی آمدنی میں 4.3 فیصد کمی واقع ہوئی اور یہ سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں 74.22 ارب روپے سے کم ہو کر سال 25 کی پہلی سہ ماہی میں 71.02 ارب روپے رہ گئی۔

سال 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران میزان بینک کے آپریٹنگ اخراجات 7 فیصد کمی کے ساتھ 19.17 ارب روپے رہے، جو گزشتہ سال اسی مدت میں 20.60 ارب روپے تھے۔

Comments

200 حروف