دنیا

چین میں تباہ کن زلزلے سے 126 افراد ہلاک، نیپال اور بھارت میں بھی جھٹکے

چینی حکام کا کہنا ہے کہ تبت میں سے منگل کے روز 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم 95...
شائع January 7, 2025

چین کے دور افتادہ علاقے تبت میں منگل کے روز آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 126 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ہزاروں عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، زلزلے کے جھٹکے پڑوسی ملک نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو اور بھارت کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی جانب سے شائع کی جانے والی وڈیوز میں گھروں کو تباہ اور دیواروں کو گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امدادی کارکن ملبے پر گزر رہے ہیں جبکہ کچھ افراد سردی سے بچاؤ کیلئے مقامی لوگوں میں کمبل تقسیم کررہے ہیں۔

یہ زلزلہ نیپال کے ساتھ چین کی سرحد کے قریب ماؤنٹ ایورسٹ سے تقریبا 80 کلومیٹر شمال میں واقع ٹنگری کاؤنٹی کے دیہی علاقے میں منگل کی صبح 9 بجے کے قریب آیا۔

34 سالہ سانگژی نے بتایا کہ یہاں گھر مٹی اور گارے سے تعمیر کیے گئے ہیں اس لیے جب زلزلہ آیا تو بہت سے گھر مندہم ہوگئے۔ ٹنگری کے علاقے میں سانگژی کی سپرمارکیٹ کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔

اے ایف پی سے فون پر بات کرتے ہوئے سانگژی نے صورتحال کو ’انتہائی سنگین‘ قرار دیا اور کہا کہ ایمبولینسیں دن بھر لوگوں کو اسپتال لے جاتی رہیں۔

سی سی ٹی وی کی جانب سے شائع کی جانے والی مانیٹرنگ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ ایک اسٹور کی راہداریوں میں بھاگ رہے ہیں اور شیلف گررہے ہیں جبکہ کھلونے ور دیگر اشیا بھی زمین پر گررہی ہیں۔

سی سی ٹی وی نے بتایا کہ شام 7 بجے تک کم از کم 126 افراد کی موت اور 188 دیگر کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 28 افراد کو تشویشناک حالت میں علاج کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور 3،609 مکانات منہدم ہوگئے ہیں۔

چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر (سی ای این سی) نے زلزلے کی شدت 6.8 بتائی جبکہ امریکی جیولوجیکل سروے نے اس کی شدت 7.1 بتائی ہے۔

مینگ لنگ کانگ نامی سیاح نے بتایا کہ جب میں زلزلے کے مرکز سے 65 کلومیٹر دور لٹسے قصبے میں پہنچا تو وہاں عمارتوں میں دڑایں دیکھیں۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ کچھ پرانے مکانات منہدم ہو گئے اور اینٹوں سے بنی عمارتوں کا ایک بڑا حصہ ٹوٹ گیا جبکہ دیگر حصوں میں دراڑیں آگئیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کو لوٹسے سے بھیجی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک کے کنارے واقع کھانے پینے کی دکانوں کے سامنے ملبہ بکھرا ہوا ہے۔

مینگ نے کہا کہ وہاں کافی (ریسکیو گاڑیاں) موجود تھیں اور ایک کے بعد ایک گاڑی آتی رہی۔

بھرپور امدادی کارروائیاں

سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ چین میں آنے والے ماؤنٹ ایورسٹ کے حصے سے گھرا ہوا ہے۔

مرکز ٹنگری میں تقریبا 62,000 افراد رہتے ہیں اور یہ تبت کے دارالحکومت لہاسا جیسے شہری مراکز کے مقابلے میں بہت کم ترقی یافتہ ہے۔

بہت سے گرے ہوئے گھر روایتی مواد جیسے پتھر، مٹی کی اینٹوں اور لکڑی کے بیم سے تعمیر کیے گئے تھے۔

سی سی ٹی وی نے ایمرجنسی کمانڈ سینٹر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں زلزلے کی ہنگامی صورتحال کی سطح انتہائی درجے تک بڑھادی ہے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے تلاش اور بچاؤ کی تمام تر کوششوں، ہلاکتوں کو ہر ممکن حد تک کم کرنے، متاثرہ رہائشیوں کو مناسب طریقے سے آباد کرنے اور موسم سرما کے دوران ان کی حفاظت اور درجہ حرارت سے بچانے کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

چین کے محکمہ موسمیات کے مطابق ٹنگری میں درجہ حرارت رات بھر منفی 16 ڈگری سینٹی گریڈ (3.2 فارن ہائیٹ) تک گرنے کا امکان ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ 3400 سے زائد امدادی کارکنوں اور 340 سے زائد طبی عملے کو تعینات کیا گیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق مرکزی حکام کی جانب سے روئی سے بنے خیمے، رضائیاں اور سرد موسم سے بچاؤ کے آلات سمیت امدادی سامان بھیجا گیا ہے۔

ٹنگری کا علاقہ وفاق کے زیر انتظام شہر شیگاتسے کے زیر انتظام ہے، جہاں دلائی لامہ کے بعد تبتی بدھ مت کی سب سے اہم روحانی شخصیات میں سے ایک پنچن لامہ کی روایتی نشست ہے۔

دلائی لامہ نے کہا کہ وہ نقصانات پر ’بہت افسردہ‘ ہیں۔

جلاوطن روحانی پیشوا نے ایک بیان میں کہا کہ میں ہلاک ہونے والوں کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں اور زخمی ہونے والے تمام افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس اپنے پیاروں اور قریبی افراد کو کھونے والوں کے غم میں برابر کا شریک ہے۔

ہر چیز لرز اٹھی

کٹھمنڈو کے علاوہ، نیپال میں واقع ایورسٹ کے قریب لوبوچے کے علاقے بھی جھٹکوں اور آفٹرشاکس سے متاثر ہوئے۔

نیپال میں ایورسٹ کے قریب واقع علاقے نمچے میں حکومتی عہدیدار جگت پرساد بھسوال نے کہا کہ زلزلے کے جھٹکوں سے ہر چیز لرز اٹھی اور سب لوگ جاگ اٹھے۔

نیپالی وزارت داخلہ کے ترجمان رشی رام تیواری نے کہا کہ علاقے میں اب تک کسی جانی یا مادی نقصان کی اطلاع نہیں جبکہ سیکورٹی فورسز کو تعینات کردیا گیا ہے۔

نیپال ایک بڑی ارضیاتی فالٹ لائن پر واقع ہے جہاں، ہندوستانی ٹیکٹونک پلیٹ یوریشین پلیٹ میں داخل ہوتی ہے ، ہمالیہ کی تشکیل کرتی ہے، زلزلے ایک معمول کی بات ہے۔

نیپال میں 2015 میں آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 9,000 افراد ہلاک اور 22,000 سے زائد زخمی ہوئے تھے جبکہ پانچ لاکھ عمارتیں ملیا میٹ ہوگئی تھیں۔

کچھ جھٹکے بھارتی ریاست بہار میں محسوس کیے گئے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔

سی ای این سی کا کہنا ہے کہ منگل کو آنے والا زلزلہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران 200 کلومیٹر (124 میل) کے نصف قطر میں ریکارڈ کیا جانے والا سب سے طاقتور زلزلہ تھا۔

دسمبر 2023 میں شمال مغربی چین میں آنے والے زلزلے میں 148 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔

یہ 2014 کے بعد سے چین کا سب سے مہلک ترین زلزلہ تھا جب جنوب مغربی صوبہ یوننان میں 600 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Comments

200 حروف