غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے بتایا ہے کہ اتوار کے روز غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23 افراد شہید ہوگئے ہیں جبکہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے گزشتہ 2 دنوں میں “ دہشت گردوں کے 100 سے زائد ٹھکانوں“ کو نشانہ بنایا ہے۔

شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ اتوار کو علی الصبح شمالی غزہ کے علاقے شیخ رضوان میں ایک گھر پر فضائی حملے میں کم از کم 11 افراد شہید ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ امدادی کارکن اب بھی گھر کے ملبے تلے دبے 5 افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امدادی کارکنوں کے پاس ملبہ ہٹانے کیلئے مناسب سازوسامان نہیں اور وہ اپنے ہاتھوں سے ملبہ ہٹارہے ہیں۔

محمود باسل نے اسرائیلی فورسز پر الزام عائد کیا کہ وہ ان گھروں پر فضائی حملے کر رہے ہیں جہاں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں جبکہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ وہ جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔

شہری دفاع نے بتایا کہ اس کے علاوہ وسطی غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ابو جربو خاندان کے گھر پر حملہ کیا گیا جس میں پانچ افراد شہید ہو گئے۔

سول ڈیفنس ایجنسی نے مزید بتایا کہ جبالیہ قصبے میں ایک اور حملے میں چار افراد لقمہ اجل بنے۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گزشتہ دو دنوں کے دوران غزہ کی پٹی میں ’دہشتگردوں‘ کے 100 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ متعدد حملوں میں ان مقامات کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے فلسطینی جنگجو حالیہ دنوں میں اسرائیل میں میزائل داغ رہے تھے۔

فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی فضائیہ نے گزشتہ دو دنوں میں غزہ کی پٹی میں دہشت گردوں کے 100 سے زیادہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور حماس کے درجنوں جنگجو مارے گئے ہیں۔

غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں 30 سے زائد افراد شہید ہوئے۔

گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے خبردار کیا تھا کہ اگر راکٹ حملے جاری رہے تو اسرائیل کے حملوں میں شدت آئے گی۔

غزہ کی طرف سے تازہ ترین میزائل حملوں کے سبب اسرائیلی آبادیوں میں فضائی حملوں کے سائرن بجائے گئے جو حماس کے اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران بڑے پیمانے پر تباہی کا شکار ہوئی تھیں۔

غزہ میں تازہ ترین بمباری ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب قطر میں یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے اور جنگ بندی کے لیے بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔

قطر، مصر اور امریکہ کئی ماہ سے اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور غزہ میں قید درجنوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے پر پہنچنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

Comments

200 حروف