اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اس نے یمن سے داغے گئے ایک میزائل کو ناکام بنا دیا ہے، جو حالیہ حملوں کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔

ٹیلی گرام پر جاری بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ کچھ دیر قبل تلمی الزار میں بجنے والے سائرن کے بعد یمن سے داغے گئے ایک میزائل کو اسرائیلی علاقے میں داخل ہونے سے پہلے ہی گرا دیا گیا۔

جمعے کے روز اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے یمن سے داغے گئے ایک میزائل اور ایک ڈرون کو مار گرایا ہے، جہاں نومبر میں اسرائیل اور لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ ایک اور گروپ حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے بعد سے ایران کے حمایت یافتہ باغیوں نے اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

حزب اللہ کی طرح ، جس نے گذشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کے ساتھ سرحد پار فائرنگ شروع کی تھی ، حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کام کر رہے ہیں ، اور انہوں نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی تک حملے جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔

اسرائیل کی فوج اور ہنگامی خدمات کے مطابق یمن سے داغے جانے والے زیادہ تر میزائلوں اور ڈرونز کو ناکام بنا دیا گیا ہے جبکہ دسمبر میں تل ابیب میں ایک میزائل نے 16 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔

اس کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ نے صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں پر بھی فائرنگ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ایک اہم بحری راستہ غیر مستحکم ہو گیا ہے اور بعض اوقات امریکہ اور بعض اوقات برطانیہ کی جانب سے حوثیوں کے ٹھکانوں پر جوابی حملے کیے جا رہے ہیں۔

گروپ کی خبر رساں ایجنسی صبا اور المسیرہ ٹی وی نے اتوار کے روز سعدہ شہر کے مشرق میں ”تین حملوں“ کی اطلاع دی، جس میں ان کارروائیوں کو امریکہ اور برطانیہ سے منسوب کیا گیا۔

Comments

200 حروف