اسرائیلی فوج نے جمعے کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شمالی غزہ کے علاقے بیت لحیہ میں رات گئے ایک چھاپے کے دوران حماس کے کمانڈر سمیت 5 جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی طبی عملے نے اس واقعے میں درجنوں افراد کی شہادتوں یا انہیں لاپتہ کئے جانے کی اطلاع دی ہے ۔

اسرائیلی فوج اور شین بیت سیکورٹی ایجنسی نے ایک جاری بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے حماس کے 5 جنگجوؤں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے جن میں ایک نخبہ (کمانڈو) کمپنی کمانڈر اور ایک معاون کمپنی کمانڈر شامل ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں مارے گئے کمانڈر7 اکتوبر کے قتل عام میں ملوث تھے جو گزشتہ سال جنگ شروع ہونے کا سبب بنا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کمانڈروں نے غزہ کی سرحد کے قریب جنوبی اسرائیل میں کبوتز برادری کے علاقے میفالسم میں قتل اوراغوا کی کارروائیوں کی قیادت کی تھی۔

غزہ کی پٹی میں طبی عملے کا کہنا ہے کہ بیت لحیہ اور اس کے قریب جبالیہ پر رات بھرجاری رہنے والے اسرائیلی حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید یا لاپتہ ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی سول ڈیفنس ایجنسی نے اس کارروائی کے دوران جانی نقصانات کے حوالے سے اعداد و شمار فوری طور پر جاری نہیں کیے۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے عام شہریوں سے متعلق خطرات کم کرنے کے لئے متعدد اقدامات کیے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس گروپ کے مارے گئے کمانڈروں کے نام جہاد کاہلوت اور محمد اوکل ہیں اوریہ ’دونوں دہشت گرد‘ ہیں جو7 اکتوبر کو اسرائیلی علاقے پر حملے کے کمانڈر تھے اور انہوں نے میفالسم روڈ پر قتل عام اور اغوا کارروائیوں کی قیادت کی تھی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ شمالی غزہ کی پٹی میں جاری آپریشن میں اسرائیلی فوج کے خلاف لڑائی کی بھی کمانڈ کررہے تھے۔

اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے تباہ شدہ شمالی علاقے میں حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنے کا عہد کرتے ہوئے اکتوبر کے اوائل میں اس علاقے پر بڑے پیمانے پر حملے کیے تھے۔

حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق تازہ ترین اسرائیلی آپریشن میں ہزاروں افراد شہید ہوئے ہیں۔

Comments

200 حروف