آسٹریلیا نے دوسرے ٹی 20 میں پاکستان کو ہراکر سیریز جیت لی، جانسن کی 5 وکٹیں
سپنسر جانسن کی 5 وکٹوں کی شاندار کارکردگی (5-26) کی بدولت آَسٹریلیا نے ہفتے کو سڈنی میں کھیلے گئے دوسرے ٹی 20 پاکستان کو 13 رنز سے شکست دے کر 3 میچز کی سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔
پاکستان کو جیت کے لیے 148 رنز کا ہدف دیا گیا تھا تاہم ہدف کی تعاقب میں پاکستانی بلے باز 134 رنز پر آؤٹ ہو گئے تاہم عثمان خان کی جانب سے 52 رنز کی زبردست اننگز کھیلی گئی۔ اس سے قبل حارث رؤف نے 4 وکٹوں حاصل کرکے میزبان ٹیم کو 147 رنز تک محدود رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
آسٹریلیا نے برسبین میں بارش سے متاثرہ پہلے میچ میں 29 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی، آخری میچ ہوبارٹ میں پیر کو ہوگا۔
آسٹریلوی کپتان جوش انگلس نے کہا کہ ہمیں لگا کہ ہم صحیح جگہ پر ہیں اور میں نے باؤلرز کی جو کارکردگی دیکھی وہ شاندار تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیم میں استعمال کرنے کیلئے بہت آپشنز ہیں اتنے آپشنز ہیں، میں نے جب جب جانسن کا انتخاب کیا انہوں نے وکٹ حاصل کی اور آج رات ان کی کارکردگی واقعی بہترین تھی۔
آسٹریلیا نے اننگز کے دوسرے اوور میں زیویئر بارٹلیٹ کی گیند پر بابر اعظم (3) کو آؤٹ کرکے اہم کامیابی حاصل کی اور پاکستان کی مشکلات اس وقت مزید بڑھ گئیں جب جانسن نے صاحبزادہ فرحان (5) کو آؤٹ کیا۔
رنز بنانا مشکل تھا اور 26 گیندوں پر 16 رنز بناکر کریز پر موجود رہنے والے کپتان محمد رضوان جانتے تھے کہ انہیں رفتار بڑھانا ہوگی۔
تاہم رضوان کی اننگ کا خاتمہ جانسن کی گیند پر ٹم ڈیوڈ نے عمدہ ڈائیونگ کیچ لیکر کیا جس کے بعد اگلی گیند پر جوش انگلس نے سلمان آغا کا کیچ پکڑا۔ اس موقع پر پاکستان کے چار بہترین کھلاڑی 10 اوورز میں 44 کے مجموعے پر پولین کی راہ دیکھ چکے تھے۔
عثمان خان نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے کیریئر کی پہلی نصف سنچری بنائی۔
اس کے بعد جانسن نے عباس آفریدی (4) کو بھی پویلین واپس بھیج دیا جس کے نتیجے میں 28 سالہ جانسن کو اپنے ساتویں ٹی 20 میں پہلی بار پانچ وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل ہوا۔
اسپن کنگ ایڈم زامپا نے ایک اوور میں دو وکٹیں حاصل کرکے گرین شرٹس پر دباؤ بڑھا دیا جو اس چیلنج کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے۔
اس سے قبل آسٹریلیا کی ٹیم شاندار آغاز کے بعد 9 وکٹوں کے نقصان پر 147 رنز ہی بناسکی تھی لیکن کیچ چھوڑنے کی وجہ سے پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑا۔
محمد رضوان نے کہا کہ اگر آپ مثبت پہلوؤں پر غور کریں تو لڑکوں نے بہت اچھی باؤلنگ کی۔ ہم جانتے ہیں کہ آسٹریلیا ایک آسان ٹیم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن اگر آپ اہم کیچ چھوڑ دیتے ہیں تو اس سے آپ کو کھیل کی قیمت چکانا پڑتی ہے۔
جیک فریزر میک گرک اور میتھیو شارٹ نے صرف 22 گیندوں پر 52 رنز کی شاندار اوپننگ پارٹنرشپ قائم کی جس کے بعد حارث رؤف نے 3 گیندوں پر 2 وکٹیں حاصل کیں۔
حارث رؤف نے فریزر میک گرک (20) کو ایک اور بڑا شاٹ کھیلنے پر اکسایا اور انہیں آغا سلمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرنے کے بعد جوش انگلس کو بھی صفر پر کیچ آؤٹ کرایا۔
اس موقع پر گرین شرٹس کے حوصلے بلند ہوئے اور پھر شارٹ (32) کو شاہین آفریدی نے بولڈ کر دیا، جس کے نتیجے میں 4 رنز کے اندر 3 وکٹیں گر گئیں۔
14 رنز بنانے والے مارکس اسٹوئنس کے 2 کیچز ڈراپ ہوئے لیکن وہ ان ڈراپ کیچز کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور سوئپ کرنے کی کوشش میں سفیان مقیم کی گیند پر آؤٹ ہوگئے، سفیان کو حسیب اللہ کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔
اس کے بعد سفیان نے خطرناک سمجھے جانے والے گلین میکسویل کا بھی شکار کیا جس کے بعد رنز بنانے کی رفتار کم ہوگئی تھی۔
ڈیوڈ کو رؤف نے 18 رنز پر آؤٹ کیا اور پھر بارٹلیٹ (5) کو آؤٹ کرکے اننگز میں چوتھی وکٹ حاصل کی۔
ایرون ہارڈی نے 28 رنز بنائے جس کے بعد آفریدی نے آخری اوور میں ایرون اور جانسن کی وکٹیں لگاتار دو گیندوں پر حاصل کیں۔
Comments