کھیل

بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان نہیں آئے گی، پی سی بی

  • بورڈ کو اس حوالے سے آئی سی سی کی جانب سے ای میل موصول ہوئی ہے، ترجمان کرکٹ بورڈ
شائع November 10, 2024

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اتوار کو کہا کہ فروری میں شروع ہونے والی آٹھ ٹیموں پر مشتمل چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی ٹیم پاکستان کا سفر نہیں کرے گی۔

سیاستی تعلقات کی بگڑتی ہوئی صورتحال، جو ہمیشہ کشیدہ رہی ہے، کے باعث دونوں روایتی حریف ایک دہائی سے زائد عرصے سے ایک دوسرے کے خلاف دو طرفہ سیریز نہیں کھیل پائے ہیں، بھارت نے آخری بار 2008 میں ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

پی سی بی کے ترجمان سمیع الحسن حسن نے اے ایف پی کو بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) سے ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے انہیں مطلع کیا ہے کہ ان کی ٹیم چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرے گی۔

ترجمان پی سی بی نے کہا کہ رہنمائی اور مشاورت کیلئے یہ ای میل حکومت پاکستان کو ارسال کر دی ہے۔

پاکستان آئندہ برس 19 فروری سے 9 مارچ تک تین شہروں لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں آٹھ ملکی ایونٹ کی میزبانی کرے گا لیکن حتمی شیڈول اس وقت غیر یقینی صورتحال میں ہے کیونکہ بھارت نے ابھی تک اپنی شرکت کی تصدیق نہیں کی۔

پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے اس سے قبل ہائبرڈ ایونٹ کے امکان کو مسترد کردیا تھا جس کے تحت بھارت نے اپنے تمام میچز متحدہ عرب امارات میں نیوٹرل مقامات پر کھیلنے تھے۔

محسن نقوی نے ہفتے کے روز لاہور میں کہا کہ پاکستان نے ماضی میں بھارت کے ساتھ مثبت برتاؤ کیا تھا اور ہم واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ بھارت کو ہر بار ہم سے اس طرح کے مثبت رویے کی توقع نہیں کرنی چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت فیصلہ کرے گی کہ اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہیں آتا ہے تو مستقبل میں کسی بھی ایونٹ کے لیے پاکستان بھارت کا دورہ کرے گا یا نہیں۔

تاہم انہوں نے کہا کہ پی سی بی اس کا فیصلہ نہیں کرے گا۔

آئی سی سی رواں ہفتے چیمپیئنز ٹرافی کا شیڈول جاری کرنے والا تھا لیکن تازہ ترین پیشرفت کی وجہ سے اس اعلان میں تاخیر ہوسکتی ہے۔

چیمپئنز ٹرافی ورلڈ کپ کے بعد سب سے بڑا ون ڈے ٹورنامنٹ ہے جس میں افغانستان، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، بھارت، نیوزی لینڈ، پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔

اتوار کو ایونٹ کے آغاز میں 100 دن کی گنتی شروع ہو گی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی بھی کرکٹ میچ عالمی کھیلوں کے کیلنڈر پر سب سے زیادہ دیکھے جانے والے ایونٹس میں سے ایک ہے۔

پاکستان نے گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا اور پی سی بی کو توقع تھی کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارت کی جانب سے بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔

پاکستان کو گزشتہ سال ایشیا کپ کی میزبانی ہائبرڈ ماڈل کے ذریعے کرنے پر مجبور ہونا پڑا تھا جس میں بھارت اپنے تمام میچز اور فائنل بھی سری لنکا میں کھیلنے پر آمادہ ہوا تھا۔

پاکستان اور بھارت 2012-13 کے سیزن میں اپنی آخری دو طرفہ سیریز کے بعد سے صرف آئی سی سی ملٹی کنٹری ایونٹس میں آمنے سامنے آئے ہیں۔

Comments

200 حروف