ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز 5 نومبر کے انتخابات سے قبل کملا ہیرس کے ساتھ دوسری بحث مسترد کردی۔ ان کا کہناہے کہ اب ”بہت دیر“ ہو چکی ہے کیونکہ کچھ ریاستوں میں پہلے ہی ابتدائی ووٹنگ شروع ہو چکی ہے۔

ہفتے کو اس سے قبل کملا ہیرس کی مہم چلانے والی انتظامیہ نے نشریاتی ادارے سی این این کی جانب سے 23 اکتوبر کو مباحثے میں حصہ لینے کی دعوت قبول کر لی ہے۔ یہ امیدواروں کے درمیان دوسرا مباحثہ ہوتا۔ اس سے قبل 10 ستمبر کو ہونے والے مباحثے میں بیشتر تجزیہ کاروں نے کہا کہ ہیرس جیت چکی تھیں۔

کملا ہیرس کی مہم کی چیئر پرسن جین او میلے ڈیلن نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی عوام کو ووٹ ڈالنے سے پہلے نائب صدر کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کا مباحثہ دیکھنے کا ایک اور موقع ملنا چاہیے

کملا ہیرس نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ (ٹرمپ) میرے ساتھ بحث شامل ہوں گے۔

ٹرمپ نے شمالی کیرولائنا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران دعویٰ کیا کہ وہ مباحثہ کرنا چاہتے ہیں – اسے ”اچھا تفریحی مواد“ قرار دیتے ہوئے – لیکن کچھ ریاستوں میں ابتدائی ووٹنگ شروع ہونے سے اس خیال کی اہمیت کم ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب بہت دیر ہو چکی ہے، ووٹنگ پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔

انہوں نے اپنے حامیوں کے بڑے اور پرجوش اجتماع سے کہا کہ جب انہوں نے صدر جو بائیڈن کے ساتھ جون میں مباحثہ کیا تو سی این این نے ”بہت منصفانہ“ برتاؤ کیا تھا لیکن یہ معاملہ پھر سے ایسا نہیں ہوگا۔

نائب صدر ہیرس نے 81 سالہ بائیڈن کے ساتھ ”تباہ کن“ ثابت ہونے والے مباحثے کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر اپنے پیشرو کی جگہ لی ہے۔

ان کے انتخاب سے باہر ہونے کے بعد 78 سالہ ٹرمپ اب تک کے سب سے زیادہ عمر رسیدہ صدارتی امیدوار بن گئے ہیں اور ان کے مد مقابل ہیرس 59 برس کی ہیں جو کہ ان سے بہت چھوٹی ہیں۔

ووٹنگ جاری ہے

ہفتے کے روز یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ ریاستوں میں پہلے ہی قبل از وقت ووٹنگ شروع ہو چکی ہے۔

توقع کی جارہی ہے کہ نتائج کا انحصار شمالی کیرولائنا سمیت ایسی سات ریاستوں پر ہوگا جہاں انتخابات کی گہما گہمی عروج پر ہے۔

ٹرمپ نے اپنے خلاف قتل کی دوسری کوشش کے بعد پورٹ سٹی ولمنگٹن میں بلٹ پروف شیشے کے پیچھے کھڑ رہ کر ہجوم سے خطاب کیا۔

گزشتہ اتوار کو فلوریڈا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے گولف کورس پر ایک مسلح شخص پکڑا گیا جس کے بعد سیکیورٹی ایجنٹس نے سابق صدر کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا۔

جولائی میں، پنسلوانیا کے شہر بٹلر میں ایک ریلی کے دوران، ایک مسلح شخص نے قریبی عمارت کی چھت سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ٹرمپ کے کان پر گولی لگی تھی۔ امریکی خفیہ سروس، جو امیدوار کی حفاظت پر مامور ہے، نے جمعہ کو ”خامیوں“ اور ”لاپرواہی“ کا اعتراف کیا جو اس حیران کن حفاظتی خلاف ورزی کا سبب بنیں۔

تارکین وطن کیخلاف بیانیہ

ٹرمپ نے 2020 کے انتخابات میں شمالی کیرولائنا میں بائیڈن کو شکست دی تھی۔

لیکن ہیرس اس جنوب مشرقی ریاست کو ڈیموکریٹس کے حق میں کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں خاص طور پر وہ افریقی نژاد امریکیوں اور نوجوان ووٹرز کی حمایت پر انحصار کررہی ہیں۔

ہفتے کے روز ٹرمپ کی تقریر نے ان کی تارکین وطن کیخلاف سخت گیر مہم کو مزید تقویت دی جس میں انہوں نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ تارکین وطن “مڈویسٹ کے دیہاتوں اور شہروں پر حملہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے ہجوم سے یہ وعدہ بھی کیا کہ امریکہ ان کی مدت کے اختتام سے پہلے مریخ پر پہنچ جائے گا۔

سابق صدر کو شمالی کیرولائنا میں ایک نئے چیلنج کا سامنا تھا جب جمعرات کو ایک دھماکہ خیز رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مارک رابنسن، جنہیں ٹرمپ نے گورنر کے عہدے کے لیے ریپبلکن امیدوار کے طور پر حمایت دی تھی، نے خود کو ”بلیک نازی“ کہا تھا اور ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل ایک فحش ویب سائٹ کے میسج بورڈ پر دیگر اشتعال انگیز تبصرے کیے تھے۔

رابنسن نے سی این این کی رپورٹ کو ”مضحکہ خیز جھوٹ“ قرار دیا ہے۔ صدارتی دوڑ انتہائی قریب ہے، اور ہر ووٹ اہم ہو گا۔ ٹرمپ نے یہ کہنے سے انکار کیا ہے کہ ہارنے کی صورت میں وہ نتائج قبول کرلیں گے۔

ٹرمپ کو مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر 2020 کے انتخابات کے نتائج کو پلٹنے کی کوشش کی، جس کے بعد ان کے حامیوں نے 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر پرتشدد حملہ کیا۔

ٹرمپ کو مبینہ طور پر 2020 کے نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنے پر فوجداری نوعیت الزامات کا سامنا ہے جس کے بعد ان کے حامیوں نے 6 جنوری 2021 کو یو ایس کیپیٹل پر پرتشدد حملہ کیا تھا۔

Comments

200 حروف