اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے لبنان میں سیکڑوں اہداف کو نشانہ بنایا ہے، حزب اللہ کے رہنما نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس کے اہلکاروں کے مواصلاتی آلات کو نشانہ بنانے والے دو ”غیر معمولی“ حملوں کا جواب دے گا۔

اسرائیل نے حزب اللہ کے ہزاروں پیجرز اور ریڈیوز کے دھماکے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، جس میں 37 افراد ہلاک اور تقریبا 3،000 زخمی ہوئے تھے، لیکن اس حملے کے لیے ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اس مہلک حملے کے بعد پہلی بار اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیل کو سخت جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نصر اللہ نے ان حملوں کو ”قتل عام“ اور ممکنہ ”جنگ کا عمل“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو سخت جواب ملے گا، چاہے وہ جہاں توقع کرے یا نہ کرے۔

جب انہوں نے اپنی ٹیلی ویژن تقریر کی، تو اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیروت کے اوپر سے ساؤنڈ بیریئر توڑ دیا۔

اس کے چند گھنٹوں بعد اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس کے جیٹ طیاروں نے تقریبا 100 لانچرز اور دہشت گردوں کے اضافی بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا، جو تقریباً 1000 بیرل پر مشتمل تھے اور فوری طور پر فائر کرنے کے لیے تیار تھے۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے لبنان کے جنوب میں کم از کم 52 بار حملے کیے۔

دریں اثنا، ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے شمالی اسرائیل میں فوجی تنصیبات پر کم از کم 17 حملے کیے ہیں۔

یہ دھماکے اور جمعرات کو ہونے والے فضائی حملے اسرائیل کے اس اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں کہ وہ اپنے جنگی مقاصد کو لبنان کے ساتھ اپنی شمالی سرحد پر منتقل کر رہا ہے۔

تقریبا ایک سال سے اسرائیل کی گولہ باری غزہ میں فلسطینی گروپ حماس پر مرکوز ہے لیکن اس کے فوجی حزب اللہ کے ساتھ بھی روزانہ جھڑپوں میں مصروف ہیں۔

بین الاقوامی ثالثوں نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ کو روکنے اور غزہ میں جنگ کے علاقائی نتائج کو روکنے کی بار بار کوشش کی ہے ، جس کا آغاز حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملے سے ہوا تھا۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کی لڑائی حماس کی حمایت میں ہے ،نصراللہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسرائیل پر حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی۔

سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کے تبادلے میں لبنان میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ سرحد کے دونوں جانب دسیوں ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

بدھ کو اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے کہا کہ حزب اللہ کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی“ کیونکہ اسرائیل سرحد کے قریب علاقوں میں اپنے شہریوں کی ”محفوظ واپسی کو یقینی بنانے“ کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا، “ہم جنگ کے ایک نئے مرحلے کے آغاز پر ہیں۔

’وسیع تر جنگ‘

لبنان کے وزیر خارجہ عبد اللہ بو حبیب نے کہا ہے کہ لبنان کی خودمختاری اور سلامتی پر کھلم کھلا حملہ ایک خطرناک پیش رفت ہے جو وسیع تر جنگ کا اشارہ دے سکتی ہے۔

جمعہ کے روز ہونے والے حملوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل انہوں نے کہا کہ لبنان نے اسرائیل کی سائبر دہشت گردی کی جارحیت کے خلاف شکایت درج کرائی ہے جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔

ایران کے پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ بیروت میں تہران کے سفیر کے زخمی ہونے کے بعد اسرائیل کو مزاحمتی محاذ کی جانب سے منہ توڑ جواب کا سامنا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، جو غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، نے تمام فریقوں سے تحمل برتنے پر زور دیا۔

انہوں نے پیرس میں یورپی وزرائے خارجہ کے ساتھ بڑھتے ہوئے بحران پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا، ”ہم کسی بھی فریق کی طرف سے کوئی اشتعال انگیز کارروائی نہیں دیکھنا چاہتے ہیں“ جس سے غزہ میں جنگ بندی کے مقصد کو خطرہ لاحق ہو۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے میڈرڈ میں ایک نئی امن کانفرنس کا مطالبہ کیا جس کا مقصد اسرائیل فلسطین تنازعہ کو ختم کرنا ہے۔

اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار پر مبنی اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیل کی جانب سے 1،205 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 251 یرغمالیوں میں سے 97 اب بھی غزہ میں قید ہیں جن میں سے 33 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔

حماس کے زیر انتظام علاقے کی وزارت صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کی جوابی فوجی کارروائی میں غزہ میں کم از کم 41،272 افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔

لبنان میں دھماکوں کے بعد اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتوں نے طبی عملے کو حیران کر دیا اور خوف و ہراس پھیلا دیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں جو کچھ ہوا وہ بہت خوفناک ہے۔ لینا اسماعیل نے مشرقی شہر بالبیک سے فون پر اے ایف پی کو بتایا کہ یہ خوفناک ہ

Comments

200 حروف