غزہ کے امدادی کارکنوں اور طبی عملے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں فلسطینی علاقے میں رات گئے اور پیر کی صبح کم از کم 18 افراد شہید ہوئے، جن میں سے 10افراد ایک گھر پر ہونے والے حملے میں شہید ہوئے۔

العودہ اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وسطی غزہ کے نصرات پناہ گزین کیمپ میں القصص خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 10 افراد شہید اور 15 زخمی ہو گئے۔

غزہ کے سول ڈیفنس ایجنسی نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے جبکہ اس کے ترجمان محمود باسل نے کہا ہے کہ یہ حملہ پیر کی صبح کیا گیا۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے علاقے زیتون میں باسل خاندان کے ایک گھر پر رات کے وقت اسی طرح کے ایک فضائی حملے میں چھ فلسطینی شہید ہوئے، جو اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج کے حملوں کا باقاعدہ نشانہ ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق رفح میں رات گئے ہونے والے ایک اور فضائی حملے میں ابو شار خاندان کے ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں دو افراد شہید ہوئے۔

طبی عملے اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی غیر معینہ تعداد کی رہائی کے بدلے غزہ میں باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی معاہدے پر تعطل کے دوران اسرائیلی فضائی حملے اور توپخانے کی گولہ باری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

سرکاری اسرائیلی اعداد و شمار کی بنیاد پر اے ایف پی کے مطابق غزہ میں جنگ 7 اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں 1،205 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

حماس نے 251 افراد کو بھی یرغمال بنایا جن میں سے 97 اب بھی غزہ میں قید ہیں، جن میں سے 33 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔

حماس کے زیر انتظام علاقے کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جوابی فوجی کارروائی میں اب تک غزہ میں کم از کم 41 ہزار 206 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

Comments

200 حروف