نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے ہفتے کے روز کہا کہ ملک اب معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور مختلف شعبوں میں مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

حضرت داتا گنج بخش کے عرس کی تقریبات کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت عملی طور پر لوگوں کی زندگیوں میں آسانی لانے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے اصلاحات اور دانشمندانہ پالیسیوں کے ذریعے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے حکومتی عزم کا بھی اعادہ کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے معیشت مضبوط ہو رہی ہے اور مہنگائی 11 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی یکجہتی اور سلامتی کے ادارے سرخ لکیر ہیں اور جب اس سرخ لکیر کو عبور کیا جائے گا تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کی یکجہتی کے لیے دہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2018 میں ملک کے ساتھ کیا ہوا سب کو معلوم ہے، اگر 2017 میں عدم استحکام نہ ہوتا تو پاکستان دنیا کی 24ویں معیشت بن چکا ہوتا۔

بلاول بھٹو زرداری کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی مسئلہ نہیں جو پیپلز پارٹی کے ساتھ حل نہ ہو سکے۔

پی ٹی آئی کے جلسے کی منسوخی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد اجازت دینے کے مجاز تھے تاہم اس دن ایسی سرگرمی کا اہتمام کیا جانا چاہیے جس سے لوگوں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت نے بجلی صارفین کو 14 روپے فی یونٹ ریلیف دے کر پہل کی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف