انٹر بینک مارکیٹ میں جمعہ کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ معمولی تنزلی کا شکار ہوا جبکہ اس دوران اس کی قدر میں 0.02 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

کاروبار کے اختتام پر روپیہ 283.70 روپے پر بند ہوا جو کہ ڈالر کے مقابلے میں 6 پیسے کی کمی ہے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 283.64 پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر جمعہ کو گزشتہ ایک ماہ کی بلند ترین ہفتہ وار بڑھوتری حاصل کرنے کے قریب تھا کیونکہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری شدید جنگ اور اس کے عالمی معیشت پر ممکنہ منفی اثرات کے باعث سرمایہ کاروں کی توجہ روایتی محفوظ سرمایہ کاری کے ذرائع کی جانب مبذول ہوگئی۔

ڈالر انڈیکس رواں ہفتے 0.5 فیصد اضافے کی طرف گامزن ہے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع میں کسی کمی کے آثار دکھائی نہیں دے رہے، جبکہ خطے میں ممکنہ امریکی مداخلت کے خدشے نے سرمایہ کاروں کو تشویش میں مبتلا کررکھا ہے۔

دونوں ممالک گزشتہ ایک ہفتے سے فضائی جنگ میں مصروف ہیں، جہاں تل ابیب تہران کے جوہری عزائم کو ناکام بنانے اور اس کی ملکی حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ آیا امریکہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوگا یا نہیں۔

حالیہ دنوں میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے نے مختلف خطوں کے مرکزی بینکوں کے لیے مہنگائی سے متعلق غیر یقینی صورتحال میں ایک نیا پہلو شامل کر دیا ہے۔ یہ بینک پہلے ہی امریکی محصولات کے ممکنہ معاشی اثرات سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تیل کی قیمتیں، جو کرنسی کی قدر کے توازن کا ایک اہم اشارہ سمجھی جاتی ہیں، پچھلے سیشن میں ہونے والے اضافے کے بعد جمعہ کو تقریباً 2 ڈالر کم ہو گئیں کیونکہ وائٹ ہاؤس نے اسرائیل ایران تنازع میں امریکی مداخلت کے فیصلے کو موخر کر دیا۔ تاہم قیمتیں مسلسل تیسرے ہفتے اضافے کی جانب گامزن ہیں۔

برینٹ کروڈ فیوچرز کی قیمت 1.89 ڈالر یا 2.4 فیصد کمی کے ساتھ 76.96 ڈالر فی بیرل تک آ گئی۔ (عالمی وقت 2 بجکر 55 منٹ کے مطابق) جبکہ ہفتہ وار بنیاد پر یہ 3.8 فیصد بڑھ گئی۔

امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ (جولائی کے لیے)، جو جمعرات کو امریکی تعطیل کی وجہ سے طے نہیں ہوا اور جمعہ کو اس کی مدت ختم ہو رہی ہے، اس کی قیمت 53 سینٹ یا 0.7 فیصد اضافے کے ساتھ 75.67 ڈالر ہو گئی۔ اگست کے لیے زیادہ مائع (زیادہ خرید و فروخت والا) ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 0.2 فیصد یا 17 سینٹ بڑھ کر 73.67 ڈالر تک پہنچ گئی۔

جمعرات کو اسرائیل کی جانب سے ایران میں جوہری تنصیبات پر بمباری اور ایران کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد قیمتوں میں تقریباً 3 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ ایک ہفتے سے جاری اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ میں دونوں فریقین کی جانب سے پیچھے ہٹنے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔

Comments

200 حروف