پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم (پی ایم آئی ایف-25) آج منگل سے دو دن کے لیے شروع ہو رہا ہے جس میں ملکی اور غیر ملکی مندوبین شرکت کریں گے۔
وزیر برائے پیٹرولیم علی پرویز ملک نے پیر کے روز اعلان کیا کہ یہ فورم پاکستان کے معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کے امکانات کو اجاگر کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے، اور اس فورم میں ترکی، چین، آذربائیجان، سعودی عرب، امریکہ، ڈنمارک، فن لینڈ، کینیا اور برطانیہ سمیت تقریباً 300 شرکاء کی شرکت متوقع ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرپٹرولیم نے کہا کہ فورم میں ایک ہم آہنگ فریم ورک پیش کیا جائے گا جس کا مقصد معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے، اور اس فریم ورک کو تمام صوبائی حکومتوں کی حمایت حاصل ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی فورم میں شرکت کریں گے اور اجتماع سے خطاب کریں گے۔
علی پرویز نے کہا کہ فورم کے دوران معاہدے اور ایم او یوز بھی دستخط کیے جائیں گے، جن میں معدنی شعبے میں ہنر کی ترقی بھی شامل ہے۔
او جی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر احمد حیات لک نے کہا کہ فورم کا رسپانس زبردست ہے اور پاکستان معدنی شعبے کے لیے ایک سنجیدہ منزل کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورم اب ہر سال باقاعدہ طور پر منعقد کیا جائے گا۔
ریکو ڈک منصوبے کے پہلے مرحلے کو 2028 تک مکمل کر لیا جائے گا، جس سے آمدنی کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، جبکہ دوسرے مرحلے کی تکمیل 2034 میں متوقع ہے۔
فورم میں ریکو ڈک سمیت بڑے معدنی منصوبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومت کی پالیسیوں پر اہم سیشنز ہوں گے جو معدنی شعبے کو فروغ دینے کے لیے مرتب کی گئی ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments