آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے حالیہ بجلی ٹیرف میں کمی پر پاور ڈویژن سے وضاحت طلب کر لی ہے۔
اپٹما کے مطابق مارچ 2025 میں صنعتی ٹیرف 34.24 روپے فی یونٹ (12.27 سینٹس فی یونٹ) رہا۔ وزیراعظم کی جانب سے اپریل 2025 سے صنعتی صارفین کے لیے 7.59 روپے فی یونٹ کمی کے اعلان کے بعد، اپٹما کا کہنا ہے کہ نیا ٹیرف 26.65 روپے فی یونٹ (9.55 سینٹس فی یونٹ) ہونا چاہیے۔
ایسوسی ایشن نے پاور ڈویژن کو خط میں کہا کہ اس وضاحت کے بعد ٹیکسٹائل ملز اپنی قیمتوں کی حکمت عملی اور برآمدی آرڈرز کو نئی لاگت کے مطابق ترتیب دے سکیں گی۔ اپٹما نے کہا کہ اگر بجلی کا نیا نرخ 9.55 سینٹس فی یونٹ ہو جاتا ہے تو یہ پاکستان کو خطے میں مقابلے کے قابل بنا دے گا اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
دوسری طرف، چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے کہا ہے کہ گھریلو صارفین کے لیے 7.41 روپے اور صنعتی صارفین کے لیے 5.69 روپے فی یونٹ کمی کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد میں وقت لگے گا۔ 3 اپریل 2025 کو نیپرا نے ایف سی اے، کیو ٹی اے، اور 23 ارب روپے کے خصوصی پرائیئر ایڈجسٹمنٹ کی تین مختلف منظوریوں کا اعلان کیا، جن کا اثر 5.02 روپے فی یونٹ بنتا ہے۔
پاور ڈویژن کے ایڈیشنل سیکریٹری محفوظ بھٹی کے مطابق، صنعتی صارفین کے لیے 7.69 روپے فی یونٹ کمی میں سے 5.97 روپے بنیادی ٹیرف میں کمی ہے جبکہ باقی پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں کمی سے متعلق ہے۔
تاہم، سی پی پیز پر عائد ایک روپے فی یونٹ لیوی کے نفاذ پر ابہام برقرار ہے کیونکہ یہ معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے۔
توانائی ٹاسک فورس نے بھی پیر کو اجلاس کیا تاکہ مختلف صارفین پر ٹیرف کمی کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے واضح کیا کہ یہ ریلیف پائیدار ہے، مگر اگر ہائیڈرو پاور کی پیداوار میں کمی، سود کی شرح میں اضافہ یا عالمی توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو بجلی کے نرخوں میں پھر اضافہ ممکن ہے۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ حکومت جون 2025 میں سالانہ ری بیسنگ کے دوران مزید کمی پر بھی غور کر رہی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments