وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کے روزمیری ٹائم اور توانائی شعبوں میں اصلاحات کے لیے حکومت کے پرعزم منصوبوں کا اعلان کیا، جو ملکی معیشت کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔

وزیراعظم نے میری ٹائم شعبے میں جاری وسیع اصلاحات کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اصلاحات لاگت میں کمی اور عالمی سطح پر پاکستان کی مسابقت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

انہوں نے بندرگاہی انفراسٹرکچر کی جدیدکاری، کسٹمز کے طریقہ کار کو مؤثر بنانے، اور میری ٹائم معیشت کو طویل مدتی بنیادوں پر مضبوط کرنے کے لیے جاری اقدامات پر زور دیا۔

وزیراعظم نے اس حوالے سے کام کرنے والی ٹاسک فورس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے پیش کی جانے والی جامع تجاویز دہائیوں پر محیط جمود کے خاتمے کی راہ ہموار کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان ایک طویل ساحلی پٹی اور سمندری وسائل سے مالا مال ہے۔ درست اصلاحات کے ذریعے ہم بڑے معاشی مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اپنی بندرگاہوں کو عالمی معیار پر لا سکتے ہیں۔

توانائی کے شعبے میں وزیراعظم نے بجلی کے نرخوں میں فی یونٹ تقریباً 7.5 روپے کی کمی کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا، جو کہ توانائی اصلاحاتی ٹاسک فورس کی مربوط کوششوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی نتائج پر مبنی حکمت عملی اب میری ٹائم شعبے پر بھی لاگو کی جا رہی ہے، جس سے زراعت، تجارت، صنعت اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبے مستفید ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ ساختی اصلاحات حکومت کی وسیع تر معاشی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں، جن کے باعث ملکی میکرو اکنامک اشاریے مستحکم ہوئے ہیں۔

انہوں نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس رجحان سے قومی معیشت کے لیے طویل مدتی فائدے حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اجلاس میں میری ٹائم اصلاحات کے روڈ میپ پر مفصل بریفنگ دی گئی، جس میں پاکستان میری ٹائم پورٹ ایکٹ کا تعارف، تمام بندرگاہوں پر ضابطوں کو ہم آہنگ کرنے، اور نیشنل ڈریجنگ کمپنی کے قیام کی تجاویز شامل تھیں۔ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی جدیدکاری اور عوامی و نجی شراکت داری کے ذریعے نجی شعبے کی شمولیت کی بھی تجویز دی گئی۔

مزید برآں، اجلاس میں گڈانی میں خطرناک فضلہ تلف کرنے کے پلانٹ کے قیام، تمام بندرگاہوں پر جدید اسکیننگ سسٹمز کی تنصیب، اور کسٹمز کلیئرنس کے عمل کو تیز کرنے پر غور کیا گیا، خاص طور پر ریڈ اور یلو چینلز میں۔

وزیراعظم نے طویل عرصے سے بندرگاہوں پر رکھے گئے کنٹینرز کی نیلامی کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایت کی تاکہ قیمتی جگہ خالی ہو سکے اور آپریشنل صلاحیت بہتر بنائی جا سکے۔

اجلاس میں قومی بندرگاہوں پر مالی، انسانی وسائل اور کارکردگی کے آڈٹس کی ضرورت اور کراچی پورٹ ٹرسٹ میں تربیتی سہولیات کی بہتری پر بھی بات کی گئی۔

وزیراعظم نے میری ٹائم اصلاحاتی ٹاسک فورس اور تمام متعلقہ اداروں کی انتھک محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات پر بروقت عملدرآمد ملکی مسابقت کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت اہم ہے، خاص طور پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے عالمی معیشتی نظام میں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف