پاکستان اور بنگلہ دیش نے جمعرات کو تمام شعبوں میں باہمی مفاد کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے اور مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ بات ریڈیو پاکستان نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں بتائی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ اتفاق رائے ڈی 8 سمٹ کے موقع پر قاہرہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس کے درمیان ہونے والی ملاقات میں طے پایا۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی مفاد کے ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے مشترکہ کوششوں کو مربوط کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے فنکاروں، کھلاڑیوں، ماہرین تعلیم اور طلباء کے تبادلوں سمیت عوامی رابطوں اور ثقافتی تبادلوں کی اہمیت کو بھی تسلیم کیا۔

انہوں نے بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے حالیہ دورہ پاکستان اور ڈھاکہ میں ایک پاکستانی فنکار کے کنسرٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔

فریقین نے ڈی ایٹ سمیت مختلف کثیر الجہتی فورمز پر وسیع تر تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں ممالک کے حکومتی سربراہان کے درمیان یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان موجودہ خیر سگالی اور برادرانہ تعلقات کی حقیقی عکاسی کرتی ہے۔

وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی، مذہبی اور ثقافتی روابط پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے پاکستان کی جانب سے تجارت، عوامی رابطوں اور ثقافتی تبادلوں میں دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اقتصادی تعاون کے نئے راستوں کی تلاش کی ضرورت پر زور دیا اور کیمیکلز، سیمنٹ کلنکرز، سرجیکل سامان، چمڑے کی مصنوعات اور آئی ٹی کے شعبوں میں تجارت کو بڑھانے کی اہمیت پر بات کی۔

انہوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور سفر کی سہولت کے لیے حالیہ اقدامات پر بنگلہ دیش کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اس میں پاکستان سے آنے والی کھیپوں کے 100 فیصد فزیکل انسپکشن کی شرط ختم کرنا اور ڈھاکہ ہوائی اڈے پر پاکستانی مسافروں کی جانچ پڑتال کے لیے پہلے قائم خصوصی سیکیورٹی ڈیسک کو ختم کرنا شامل ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی ویزا درخواست دہندگان کے لیے اضافی کلیئرنس کی شرائط ختم کرنے پر بھی بنگلہ دیش کا شکریہ ادا کیا۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور بڑھتے ہوئے اعلیٰ سطح رابطوں پر بھی اظہار اطمینان کیا۔

Comments

200 حروف