مارکٹس

’146 ارب کے واجبات‘: بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وزیر توانائی کا صوبوں کو خط

وزارت توانائی کے بیان کے مطابق وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے جمعرات کو متعلقہ سرکاری محکموں کے بقایاجات کی...
شائع December 12, 2024

وزارت توانائی کے بیان کے مطابق وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے جمعرات کو متعلقہ سرکاری محکموں کے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے تمام چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو خطوط لکھے ہیں۔ صوبوں کے ذمے بجلی کے محکموں کے 146 ارب روپے کی رقم واجب الادا ہے۔

پاکستان کا توانائی کا شعبہ مختلف وجوہات کی بنا پر بحران کا شکار ہے۔ ان وجوہات میں ایک اہم مسئلہ گردشی قرضہ ہے جبکہ بجلی کمپنیاں ایندھن فراہم کرنے والوں اور بجلی پیدا کرنے والوں کو ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ صارفین، بشمول حکومتی اداروں سے وصولیاں نہیں ہوپارہیں۔

وزارت توانائی کے مطابق صوبائی حکومتوں کے مختلف محکموں پر مجموعی طور پر 146 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔

خط میں اویس لغاری نے لکھا کہ وزارت توانائی (پاور ڈویژن) نے وزیر اعظم کی قیادت میں بجلی کے شعبے میں متعدد اصلاحاتی اقدامات کا آغاز کیا ہے تاکہ پاور یوٹیلیٹی کمپنیوں کو موثر خدمات کی فراہمی کی راہ پر واپس لایا جا سکے اور صارفین کیلئے بجلی سستی کی جا سکے۔ اس خط کی کاپی بزنس ریکارڈ کے پاس دستیاب ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اصلاحات کے روڈ میپ کا ایک اہم حصہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مالی حالت کو مستحکم کرنا ہے۔

صوبائی حکومتوں پر واجب الادا رقم کی تفصیلات:

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس شعبے کا ایک اہم مسئلہ صوبائی محکموں پر بجلی کے بلز کی بد میں واجب الادا رقوم ہیں جو اروپے روپے بنتی ہیں جن میں صرف سندھ حکومت پر 59.682 ارب روپے کے واجبات ہیں۔ اس کے بعد بلوچستان کے 39.600 ارب روپے، خیبر پختونخوا کے 38.014 ارب روپے، اور پنجاب کے 8.880 ارب روپے کے بقایا جات ہیں۔ نیپرا کی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ کے مطابق 30 جون 2023 تک پاکستان کا سرکلر قرضہ 2.309 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا جس میں سالانہ بنیادوں پر 57 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

صوبائی حکومتوں پر واجب الادا رقوم کی تفصیلات:

سندھ

 ۔
۔

پنجاب

 ۔
۔

خیبرپختونخوا

 ۔
۔

بلوچستان

 ۔
۔

Comments

200 حروف