پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایکس: پی ایس او) نے گزشتہ سہ ماہی میں کچھ کمزوریوں کے باوجود مالی سال 24 دوران مضبوط مالی اور آپریشنل کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مالی سال 24 دوران او ایم سی کمپنی کی آمدنی میں سالانہ بنیاد پر 180 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

مالی سال 24 کے دوران پی ایس او کی آمدنی میں سالانہ بنیاد پر 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 3.6 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا۔ ٹاپ لائن میں یہ اضافہ بنیادی طور پر پٹرولیم مصنوعات کی اوسط فروخت کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا، جس میں موٹر اسپرٹ (ایم ایس) اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمتوں میں اضافہ شامل ہے حالانکہ فروخت کے حجم میں سالانہ بنیاد پر9 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ مالی سال 24 میں پی ایس او کی ایچ ایس ڈی اور ایم ایس کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر بالترتیب 8 فیصد اور 1 فیصد کمی ہوئی جبکہ ایف او کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 76 فیصد کمی واقع ہوئی۔ کمپنی کا مجموعی مارکیٹ شیئر مالی سال 23 میں 50 فیصد سے کم ہوکر مالی سال 24 میں 49.3 فیصد رہ گیا۔

مالی سال 24 میں پی ایس او کے مجموعی منافع میں سال بہ سال 30 فیصد اضافہ ہوا، تاہم مجموعی منافع کا مارجن نسبتا کم 2.72 فیصد رہا جو ایندھن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے انونٹری نقصانات سے پیدا ہونے والے چیلنجز کی عکاسی کرتا ہے۔

منافع میں نمایاں اضافہ دیگر آمدنی میں 74 فیصد سالانہ اضافے سے ہوا، اس کی بڑی وجہ تاخیر سے ادائیگیوں پر سود حاصل کرنا تھا، خاص طور پر مالی سال 24 کی چوتھی سہ ماہی میں، جہاں دیگر آمدنی میں پانچ گنا اضافہ ہوا۔ تاہم قلیل مدتی قرضوں میں اضافے کی وجہ سے پی ایس او کے فنانس اخراجات میں سالانہ 30 فیصد اضافہ ہوا۔ توقع ہے کہ گردشی قرضوں کے مسائل کے استحکام اور زیادہ متوازن آر ایل این جی کاروبار کی صورت میں کمپنی اپنے منافع کو برقرار رکھے گی۔

Comments

200 حروف