اگر ورلڈ بینک کی پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ نہ آتی تو عام لوگ اکتوبر 2023 سے گردشی قرضوں کے ذخیرے اور بہاؤ کا اندازہ ہی لگاتے رہتے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق جنوری2024 کے آخر تک پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2.63 ٹریلین روپے تھا۔ اس نمبر کو دیکھنے کے ایک سے زیادہ طریقے ہیں۔ اس کے پیش نظر، یہ اکتوبر 2023 سے گردشی قرضوں کے بقایا جات کو ظاہر کرتا ہے – جب وزارت بجلی نے آخری بار عوامی طور پر اعداد و شمار فراہم کیے تھے۔

یاد رہے کہ گردشی قرضہ اکتوبر2023 کے آخر تک 2.61 ٹریلین روپے تھا، جس میں جولائی اور اکتوبر 2023 کے درمیان 75 ارب روپے ماہانہ کی شرح سے 310 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ لیکن عالمی بینک کی رپورٹ، وزارت ہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہتی ہے کہ گردشی قرضوں مجموعی حجم 2.63 ٹریلین روپے ہے جو جون 2023 کے مقابلے میں 463 ارب روپے زیادہ ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ گردشی قرضہ جون کے آخر میں 2.3 ٹریلین روپے سے بڑھ کر 2.17 ٹریلین روپے ہوگیا۔

حالیہ رپورٹ کے مطابق گردشی قرضہ ماہانہ 66 ارب روپے کی شرح سے بڑھ رہا ہے۔ رواں مالی سال قرضہ کی شرح میں مزید اضافے ہوا ہے۔ مالی سال2023 میں گردشی قرضوں کا بہاؤ منفی 80 ارب روپے ماہانہ تھا۔ مالی سال2023 میں قرضوں کا اوسط ماہانہ بہاؤ زیادہ تر 19 بلین روپے پر مشتمل تھا – بمقابلہ موجودہ شرح جو 66 بلین روپے پر جاپہنچی ہے۔

یہ وہ مقام ہے جہاں پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ پر ورلڈ بینک کی تبصرہ حیران کن ہے۔ ”توانائی کے شعبے کے بڑھتے ہوئے گردشی قرضے“ کے عنوان سے خصوصی سیکشن گردشی قرضوں کی صورت حال کے حوالے سے کافی تعریفی کلمات پیش کرتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”. گردشی قرضہ مالی سال2023 سے جمع ہونے کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔“ یہ واضح طور پر ایسا نہیں ہے جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے، جب تک کہ ورلڈ بینک کو درست اعدادو شمار نہیں بتائے جاتے، جو حکام عوامی استعمال کے لیے شائع کرتے ہیں۔

ایسا نہیں ہے کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے سے نمٹنے کے لیے عالمی بینک کا نسخہ،سرکلر ڈیٹ جمع ہونے کی سست رفتار“ کے تصور کی وجہ سے تبدیل ہو جائے گا، لیکن فیصلہ سازی میں لاتعلقی کا باعث بن سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ورلڈ بینک پاور سیکٹر میں پاکستان کا سب سے بڑا پارٹنر ہے، جس کے کئی جاری اور مجوزہ منصوبے دسیوں ارب ڈالرز کے ہیں۔

ظاہرسی بات ہے کہ عالمی بینک کو ترقی کے تازہ اعداد و شمار تک رسائی زیادہ بہتر ہے اور اسکا تبصرہ بھی زیادہ بہتر ہوگا۔ ٹیرف کے ساتھ فکسشن میں بھی اضافہ ہوتا ہے کیونکہ آخر میں اصلاح نے ماضی میں بھی فائدہ نہیں دیا ۔ ٹیرف ریشنلائزیشن کے آخری دو سالوں کی مشق کو ”پاور سیکٹر میں جامع اصلاحات“ قرار دینا اپنے آپ میں ایک مسئلہ ہے۔

Comments

200 حروف