اسرائیل نے ایران کے واحد فعال نیوکلیئر پاور پلانٹ پر حملہ کر دیا
- بوشہر ایران کا واحد فعال نیوکلیئر پاور پلانٹ ہے۔ یہ روسی ایندھن استعمال کرتا ہے. استعمال شدہ ایندھن کو بعد ازاں روس واپس لے جاتا ہے تاکہ جوہری پھیلاؤ کے خطرات کو کم کیا جا سکے
اسرائیل نے جمعرات کے روز کہا کہ اس نے ایران کے خلیجی ساحل پر واقع واحد فعال نیوکلیئر پاور پلانٹ پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل کے اس حملے کو ایران کے خلاف اس کی جارحیت میں ممکنہ طور پر ایک بڑا اضافہ تصور کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل نے گزشتہ ہفتے سے اپنے حملوں کے آغاز کے بعد سے ایران کے کئی جوہری اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ لیکن بوشہر کے پاور پلانٹ پر حملہ — جو ایران کے عرب خلیجی ہمسایوں کے قریب واقع ہے اور جہاں روسی تکنیکی ماہرین کام کرتے ہیں — کو ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے جمعرات کو بتایا کہ فوج نے بوشہر، اصفہان اور نطنز میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے اور دیگر سہولیات پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بوشہر ایران کا واحد فعال نیوکلیئر پاور پلانٹ ہے۔ یہ روسی ایندھن استعمال کرتا ہے. استعمال شدہ ایندھن کو بعد ازاں روس واپس لے جاتا ہے تاکہ جوہری پھیلاؤ کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی تک واضح نہیں کیا کہ آیا امریکہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں شریک ہوگا یا نہیں، جس سے دنیا میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجیمن نیتن یاہو، جنہوں نے ایران پر اسرائیل کے تاریخ کے سب سے بڑے حملے کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، کا کہنا ہے کہ تہران کے ”ظالم حکمرانوں“ کو اس کا ”پورا خمیازہ“ بھگتنا پڑے گا۔
Comments