خطے میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر پاکستان نے ایران سے 450 زائرین کو بحفاظت نکال لیا ہے، جبکہ دیگر پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی مدد کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ یہ بات اتوار کو نائب وزیرِاعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستانی زائرین کا انخلاء ہفتے کے روز مکمل کیا گیا، جبکہ ایران میں موجود مزید 154 پاکستانی طلبہ کی بحفاظت واپسی کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق میں فضائی حدود کی بندش کے باعث پھنسے ہوئے زائرین کی مدد کے لیے پاکستانی سفارت خانہ متحرک ہے۔ ان کی حفاظت کو یقینی بنانے اور انخلاء کے ممکنہ انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ وزارت خارجہ میں قائم کرائسز مینجمنٹ یونٹ (سی ایم یو) مکمل طور پر فعال ہے اور 24 گھنٹے پاکستانی شہریوں کی معاونت کے لیے دستیاب ہے۔ شہری فون نمبر 9207887-51 92+پر یا ای میل [email protected] کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں موجود ہماری سفارتخانوں کی جانب سے پاکستانی شہریوں اور زائرین کی مدد کے لیے تمام ضروری اقدامات کی قریبی نگرانی اور ہم آہنگی کی جا رہی ہے۔“
اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر حکومت نے ایران اور عراق کے لیے عارضی سفری ہدایات جاری کر دی ہیں، جن میں شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ ان دونوں ممالک کے سفر سے گریز کریں۔ دفتر خارجہ نے تمام پاکستانی زائرین پر زور دیا ہے کہ وہ بدلتے ہوئے سیکیورٹی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے سفری منصوبوں پر نظر ثانی کریں۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنے شہریوں کے تحفظ اور فلاح کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ تمام اداروں کو ایران میں موجود پاکستانی زائرین کی بحفاظت واپسی کے لیے مکمل معاونت فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments