سینیٹر فیصل واؤڈا نے جمعرات کو پاکستان کے دفاعی بجٹ میں تین گنا اضافہ کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ پاکستانی فوج نے محدود وسائل کے باوجود بھارت کے خلاف ایک بڑی اسٹریٹجک فتح حاصل کی ہے۔
سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے واؤڈا نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی تعریف کی، جو حال ہی میں فیلڈ مارشل کے اعزازی عہدے پر ترقی پائے ہیں۔ واوڈا نے ان کی قیادت میں پاکستانی فوج کے ”منظم اور اخلاقی فوجی ردعمل“ کو بھی سراہا جو پاک فوج نے مشکل حالات کے باوجود دیا۔
انہوں نے جنرل عاصم منیر کی جانب سے دوران جنگ جاری کردہ ہدایت کا بھی ذکر کیا جس میں سپہ سالار نے فوج کو شہری اہداف کو نشانہ نہ بنانے کی ہدایت کی تھی۔ انہوں نے اس حکمت عملی کو پاکستان کی جنگی اصولوں کے بین الاقوامی معیارات پر عمل کرنے کے عزم کی علامت قرار دیا۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ اگر ہم دفاع میں ذرا سی بھی کمزوری دکھائیں گے تو میدان جنگ میں حاصل کی گئی کامیابیاں بے معنی ہو جائیں گی۔ انہوں نے قومی سلامتی کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سلامتی کو بہرصورت مضبوط کرنا ہوگا چاہے اس کیلئے ترقیاتی اخراجات کم کرنا پڑجائیں۔
سینیٹر واوڈا نے تجویز پیش کی کہ فورسز کے اہلکاروں کی تنخواہیں فوری طور پر دوگنی کی جانی چاہئیں چاہے اس کے لیے ترقیاتی فنڈز کی دوبارہ تقسیم کرنا پڑے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ترقی پر صرف اس وقت غور کیا جائے جب بھارت کے ساتھ تنازعات ختم ہوجائیں۔
اجلاس میں خضدار میں اسکول بس پر حالیہ حملے کی شدید مذمت کی گئی اور قانون سازوں نے حملے کو بھارتی حمایت یافتہ پراکسیز سے نتھی کیا۔ سینیٹرز نے معصوم جانوں کے ضیاع پر غم و غصے کا اظہار کیا اور ایسے خطرات کو ختم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
واؤڈا نے سیاسی مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا اور حکومت اور اپوزیشن سے کہا کہ وہ دنیا کے سامنے ایک مضبوط موقف اختیار کریں، ہم محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو ایک وفد کی قیادت کریں گے جو بین الاقوامی برادری کو ہمارا موقف پہنچائے گا، اگر ضرورت پیش آئی تو ہم دشمن کی حدود میں بھی حملہ کریں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی اور اقتصادی محاذوں پر ایک ساتھ کوششیں کی جانی چاہئیں، پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن خضدار میں معصوم بچوں کی شہادت کو کبھی نہیں بھولے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کامیابی صرف میدان جنگ میں نہیں بلکہ اسے دنیا کی نظروں میں بھی لایا جائے۔
Comments