پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے بدھ کو بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادوں کے مطابق حل کرنا جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے ضروری ہے۔
نائب وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بیجنگ میں اعلیٰ سطح ملاقات میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے ممالک کے دیرینہ شراکت داری اور خطے میں استحکام کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران، اسحاق ڈار نے چین کی مسلسل حمایت پر پاکستان کی گہری قدردانی کا اظہار کیا، خاص طور پر پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، اور حق کے دفاع کی حمایت کی تعریف کی۔
انہوں نے اسلام آباد کی چین کے بنیادی امور پر غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور آل ویڈر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
اسحاق ڈار کے بیانات کا مرکز طویل عرصے سے جاری جموں و کشمیر تنازعہ تھا۔ انہوں نے زور دیا کہ اس مسئلے کا پرامن حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادوں کے مطابق جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے۔
وزیر خارجہ وانگ یی نے اسحاق ڈار کا بیجنگ میں خیرمقدم کیا اور پاکستان کو چین کا ”آہنی دوست“ اور ایک قیمتی اسٹریٹجک شراکت دار قرار دیا۔ انہوں نے پاکستان کے قومی خودمختاری کے موقف کی تعریف کی اور پاکستان کی ترقی اور خطے میں کردار کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔
دونوں فریقین نے دو طرفہ اور کثیر جہتی امور پر تفصیلی بات چیت کی، اپنے ممالک کے تعلقات کی مثبت سمت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے تجارت، زراعت، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، اور صنعتی ترقی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی ترقی خصوصاً مرحلہ دوم اور تیسرے فریق کی شرکت کے ذریعے بڑھتی ہوئی صلاحیت سے خوشی کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی فورمز پر قریبی تعاون برقرار رکھنے اور خطے میں امن، ترقی، اور باہمی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کا عہد کیا۔
یہ ملاقات پاکستان-چین تعلقات کی خصوصیت سمجھی جانے والی گرمجوشی اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔
Comments