کاروبار اور معیشت

اسٹاک ایکسچینج میں خریداری کا رجحان ،100 انڈیکس میں 950 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو خریداری کا رجحان واپس آگیا جس کے نتیجے میں انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100...
شائع May 21, 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو خریداری کا رجحان بحال ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 950 سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا ہے۔

بدھ کے روز پورے کاروباری سیشن کے دوران مجموعی طور پر مثبت رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میں کے ایس ای-100 انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 120,106.21 پوائنٹس تک جا پہنچا۔

تاہم کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 960.33 پوائنٹس یا 0.81 فیصد کے اضافے سے 119,931.45 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مالی سال 2026 کے بجٹ سے قبل سرمایہ کار سرگرم رہے اور متوقع مالی اقدامات کے پیشِ نظر اپنی سرمایہ کاری کی حکمت عملی کو دوبارہ ترتیب دیتے رہے۔

ایک اور بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بلند رہا۔ سرمایہ کاروں نے خاص طور پر پر بڑی مارکیٹ ویلیو والے اسٹاکس میں کافی دلچسپی ظاہر کی۔ این بی پی بی اے ایچ ایل ، یو بی ایل، او جی ڈی سی اور پی پی ایل نے مجموعی طور پر انڈیکس کے اضافے میں تقریباً 480 پوائنٹس اضافہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق ریفائنری کے شعبے میں بھی تیزی آئی کیونکہ حکومت نے 34 ارب روپے کے بقایا جات کی ادائیگی کی منظوری دی ہے جو پیٹرولیم کی قیمتوں کے ذریعے کی جائے گی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس فیصلے سے پانچوں ریفائنریوں کے لیے 6 ارب ڈالر کے اپگریڈ منصوبوں کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ اس پیش رفت کے نتیجے میں این آر ایل ، پی آر ایل اور اے ٹی آر ایل جیسے شیئرز کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں اور وہ مثبت زون میں بند ہوئیں۔

یاد رہے کہ بجٹ خدشات کے سبب منگل کو پی ایس ایکس میں منفی رجحان غالب رہا تھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 700 سے زائد پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 118,971.12 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر بدھ کو ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں معمولی بہتری دیکھی گئی، جہاں بلند بانڈ ییلڈز کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا خطرہ مول لینے کا رجحان محدود رہا۔ سرمایہ کار بڑی ترقی یافتہ معیشتوں کے مالیاتی مستقبل اور نئے تجارتی معاہدوں میں پیش رفت نہ ہونے کے باعث تشویش کا شکار ہیں۔

خام تیل کی قیمتوں میں ایک بیرل کے حساب سے ایک ڈالر سے زائد اضافہ ہوا جب سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کررہا ہے۔ اس خبر نے مشرق وسطیٰ کے اہم تیل پیدا کرنے والے خطے سے سپلائی کے خدشات کو بڑھا دیا اور جغرافیائی سیاسی تشویشات کو دوبارہ مرکز توجہ بنا دیا۔

تمام نظریں جاپان کی بانڈ مارکیٹ پر ہے، جہاں کل 20 سالہ بانڈ کی کمزور نیلامی کے بعد شرح سود بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جس سے ملک کے قرضے کی طلب کم ہونے کا خدشہ پیدا ہوا ہے۔

بدھ کو ابتدائی تجارت میں 20 سالہ بانڈز کی پیداوار میں 2 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ ہوا جبکہ 30 سالہ جاپانی حکومتی بانڈ کی پیداوار میں 1.5 بنیادی پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

شیئر مارکیٹ میں چین کا بلیو چپ انڈیکس ابتدائی تجارت میں مستحکم رہا، جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 0.58 فیصد بڑھ گیا۔

چین نے خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی فرد یا ادارے کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا جو امریکی پابندیوں میں معاونت کرے یا انہیں عملی جامہ پہنانے میں مدد دے، جن کا مقصد کمپنیوں کو چین سے جدید سیمی کنڈکٹرز استعمال کرنے سے روکنا ہے۔

ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسفک میں جاپان کے علاوہ سب سے وسیع انڈیکس 0.5 فیصد بڑھا جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس 0.18 فیصد گرگیا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور قدر میں 5 پیسے کم ہونے کے بعد روپیہ 281 روپے 97 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر کاروباری حجم بڑھ کر 667.68 ملین ہو گیا جو گزشتہ روز 437.92 ملین تھا۔

شیئرز کی مجموعی مالیت بھی 20.81 ارب روپے سے بڑھ کر 26.62 ارب روپے ہو گئی۔

کے الیکٹرک لمیٹڈ سب سے زیادہ کاروبار کرنے والی کمپنی رہی جس کے 103.65 ملین شیئرز کا لین دین ہوا۔ اس کے بعد کوہِ نور اسپننگ کے 40.32 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈکال ٹیلی کام کے 36.28 ملین شیئرز کے کاروبار کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

مجموعی طور پر 463 کمپنیوں کے شیئرز کا لین دین ہوا، جن میں سے 287 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ ہوا، 125 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت کم ہوئی جبکہ 51 کمپنیوں کے شیئرز میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف