پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس ) میں منگل کے روز آئی ایم ایف کے بجٹ خدشات کی وجہ سے تجارتی سیشن کے دوران فروخت کا دباؤ برقرار رہا جس کی وجہ سے کے ایس ای -100 انڈیکس 700 سے زائد پوائنٹس گر گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس718.51 پوائنٹس یا 0.6 فیصد کی کمی کے ساتھ 118,971.12 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری دن کے آغاز پر آٹو موبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔ انڈیکس میں وزن رکھنے والے اسٹاکس جیسے حبکو،این بی پی، یو بی ایل، ماری،او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور پی او ایل مندی کا شکار رہے۔

اسمٰعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی مارکیٹ رپورٹ میں کہا ہے کہ بینچ مارک انڈیکس کا اختتام منفی زون میں ہوا کیونکہ سرمایہ کار آئندہ بجٹ کے اعلان سے قبل محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ چونکہ زیادہ تر عوامل پہلے ہی مارکیٹ میں شامل ہو چکے تھے، اس لیے مارکیٹ کا مزاج قدرے ماند رہا اور سرمایہ کار کسی نئے اشارے کے منتظر رہے جو اس رجحان کو بدل سکے۔

پیر کے روز پی ایس ایکس میں ملا جلا رجحان دیکھا گیا، جب مارکیٹ نے ریکارڈ سطحوں کے قریب پہنچ کر استحکام کی کیفیت اختیار کر لی۔ سرمایہ کار بجٹ کے اعلان سے قبل محتاط انداز اختیار کیے ہوئے ہیں۔

پیر کو کے ایس ای-100 انڈیکس نے دن کے دوران 120,285.55 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھوا، لیکن اختتام پر صرف 40 پوائنٹس یا 0.03 فیصد کے معمولی اضافے کے ساتھ 119,689.63 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بین الاقوامی سطح پر منگل کو ایشیائی مارکیٹوں میں بہتری دیکھی گئی جب کہ امریکی ٹریژری بانڈز کی ییلڈز مستحکم ہوئی، جس سے امریکی ڈالر کو کچھ سہارا ملا۔ سرمایہ کار دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے قرضوں کے بوجھ اور ممکنہ تجارتی معاہدوں کے منتظر ہیں۔

پچھلے ہفتے موڈیز نے امریکہ کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کم کر دی تھی، جس کی وجہ 36 ٹریلین ڈالر سے زائد کے بڑھتے قرض پر تشویش تھی، جس کے نتیجے میں پیر کو ٹریژری بانڈز کی فروخت ہوئی، تاہم منگل کو ایشیائی تجارتی اوقات میں یہ استحکام کی طرف آ گئے۔

30 سالہ امریکی بانڈ کی ییلڈز 3.5 بیسز پوائنٹس کم ہو کر 4.906 فیصد پر آ گئی، جو گزشتہ سیشن میں 5.037 فیصد کی 18 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ امریکی اسٹاک مارکیٹس ابتدائی نقصان سے ریکور ہو کر تقریباً مستحکم بند ہوئیں۔

اس کے برعکس ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسفک (جاپان کے سوا) اسٹاک انڈیکس 0.36 فیصد بڑھا اور گزشتہ ہفتے کی سات ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب ٹریڈ کرتا رہا۔ جاپان کا نکئی انڈیکس ابتدائی تجارت میں 0.65 فیصد بڑھ گیا۔

چین کی مقامی سینٹرل بینک کی جانب سے اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ بینچ مارک شرح سود میں کمی کے بعد چینی اسٹاکس بھی کھلنے کے وقت مستحکم رہے، جب کہ چین کے پانچ بڑے سرکاری بینکوں نے بھی ڈپازٹ شرح سود کم کر دی۔

بلو چپ انڈیکس میں 0.15 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 1 فیصد بڑھ گیا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.05 فیصد کمی واقع ہوئی اور روپیہ 15 پیسے کم ہونے کے بعد 281 روپے 92 پیسے پر بند ہوا۔

آل شئیرزانڈیکس پر حجم گزشتہ روز کے 437.92 ملین سے بڑھ کر 425.37 ملین ہوگیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن 22.27 بلین روپے سے کم ہوکر 20.81 بلین ہوگئی۔

الطہور لمیٹڈ 39.63 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ فوجی فوڈز لمیٹڈ 30.26 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور گل احمد 29.11 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔ منگل کو 473 کمپنیوں کے حصص کی خرید و فروخت ہوئی۔ 177 کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، 232 میں کمی جبکہ 64 کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف